ETV Bharat / state

Special Assembly Session مغربی بنگال اسمبلی کاخصوصی اجلاس 7-8 نومبر کو - بل پاس کرانے کیلئے اسمبلی کاخصوصی اجلاس

گورنر کی منظوری کے بعد ریاست کے ممبران اسمبلی، ریاستی وزرا کی تنخواہ میں اضافے کا بل اسمبلی سے پاس کرانے کیلئے 8-7نومبر کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا ہے۔ درگا پوجا سے قبل بھی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا تھا مگر گورنر سی وی آنند بوس نے بل منظور نہیں کیا تھا۔ اس کی وجہ سے اجلاس تعزیتی قرار داد پاس ہونے کے بعد ملتوی کردیا گیا تھا۔

ارکان اسمبلی اور وزرا کی تنخواہ میں اضافہ سے متعلق بل پاس کرانے کیلئے اسمبلی کاخصوصی اجلاس 7-8نومبر کو
ارکان اسمبلی اور وزرا کی تنخواہ میں اضافہ سے متعلق بل پاس کرانے کیلئے اسمبلی کاخصوصی اجلاس 7-8نومبر کو
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 1, 2023, 7:20 PM IST

کولکاتا: مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق دی ویسٹ بنگال سیلریز اینڈ الاؤنسز ایکٹ 1952 میں ترمیم کی جائے گی تاکہ وزرا کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جا سکے اوربنگال لیجسلیٹو اسمبلی ایکٹ 1937 میں قانون سازوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جا سکے۔ اگر یہ دونوں بل منظور ہو جاتے ہیں تو وزراء قانون سازوں کی تنخواہ 40 ہزار روپے بڑھ جائے گی۔ 7 ستمبر کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اسمبلی میں وزراء اور ممبران اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔

تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے قانونی منظوری درکار ہے۔ اس لیے 16 اکتوبر کو خصوصی اجلاس بلا کر دو بل منظور کرانے کی کوشش کی گئی تھی۔ تاہم اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے الزام لگایا کہ یہ بل گورنر کی منظوری کے بغیر پیش کیا گیا ہے۔ گورنر کی منظوری کے بغیر کوئی مالیاتی لین دین بل قانون ساز اسمبلی میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔ چنانچہ اسپیکر بیمان بنرجی نے سابق ممبر اسمبلی کی موت پر تعزیتی قرار داد پیش کیا تھا۔تاہم آنند بوس نے 17 اکتوبر کو بل پر دستخط کر دیئے۔ اس کی وجہ سے اسمبلی میں بل پاس ہونے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جب آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوران ایڈن گارڈنز میں فلسطینی پرچم لہرایا گیا

مغربی بنگال حکومت کے تمام محکموں نے پوجا کی تعطیل کے بعد پیر سے معمول کا کام شروع کر دیا ہے۔ اس کے بعد سے قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وزیر اعلیٰ ان بلوں پر بحث میں حصہ لیں گی یا نہیں۔بی جے پی نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اس بل کی مخالفت کریے گی۔ یواین آئی

کولکاتا: مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق دی ویسٹ بنگال سیلریز اینڈ الاؤنسز ایکٹ 1952 میں ترمیم کی جائے گی تاکہ وزرا کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جا سکے اوربنگال لیجسلیٹو اسمبلی ایکٹ 1937 میں قانون سازوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جا سکے۔ اگر یہ دونوں بل منظور ہو جاتے ہیں تو وزراء قانون سازوں کی تنخواہ 40 ہزار روپے بڑھ جائے گی۔ 7 ستمبر کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اسمبلی میں وزراء اور ممبران اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔

تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے قانونی منظوری درکار ہے۔ اس لیے 16 اکتوبر کو خصوصی اجلاس بلا کر دو بل منظور کرانے کی کوشش کی گئی تھی۔ تاہم اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے الزام لگایا کہ یہ بل گورنر کی منظوری کے بغیر پیش کیا گیا ہے۔ گورنر کی منظوری کے بغیر کوئی مالیاتی لین دین بل قانون ساز اسمبلی میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔ چنانچہ اسپیکر بیمان بنرجی نے سابق ممبر اسمبلی کی موت پر تعزیتی قرار داد پیش کیا تھا۔تاہم آنند بوس نے 17 اکتوبر کو بل پر دستخط کر دیئے۔ اس کی وجہ سے اسمبلی میں بل پاس ہونے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جب آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوران ایڈن گارڈنز میں فلسطینی پرچم لہرایا گیا

مغربی بنگال حکومت کے تمام محکموں نے پوجا کی تعطیل کے بعد پیر سے معمول کا کام شروع کر دیا ہے۔ اس کے بعد سے قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وزیر اعلیٰ ان بلوں پر بحث میں حصہ لیں گی یا نہیں۔بی جے پی نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اس بل کی مخالفت کریے گی۔ یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.