ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران مولانا جہانگیر مصباحی نے کورونا وائرس کے سبب افراتفری کے ماحول کے درمیان عیدالاضحیٰ اور قربانی کو لے کر کئی اہم باتیں کہی.
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے دور میں جو لوگ مقروض یا پھر کسی دوسری پریشانیوں میں مبتلا ہیں ان پر قربانی ضروری نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے سبب عام لوگ مالی طور پر بہت ہی کمزور پڑ چکے ہیں. کل تک جن کے پاس اچھی نوکریاں تھیں آج وہ بے روزگار ہو چکے ہیں. وہ مقروض ہو چکے ہیں.
مولانا جہانگیر مصباحی کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں لوگوں کے سامنے کئی پریشانیاں ہیں۔ اور پوری طرح سے قرض کے دلدل میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں گنجائش ہے۔ اس کے تحت مقروض شخص کی حیثیت نہیں ہے تو قربانی نہیں کر سکتا ہے. وہ پہلے سے مقروض ہیں اور قربانی کے لئے اضافی قرض لے لے یہ غلط ہے.
مزید پڑھیں :'قربانی میں دکھاوا اللہ کو پسند نہیں ہے'
انہوں نے کہا کہ جو لوگ صاحب ثروت ہیں ان پر قربانی واجب ہے۔ تاہم جو اس وقت قرض کے سبب پریشانیوں سے گزر رہے ہیں ان کے لئے یہ تھوڑی راحت کی گنجائش ہو سکتی ہے.
لیکن یہ راحت اور مہلت اسی وقت تک کے لئے ہو سکتی ہے جب تک وہ مقروض ہے اور ان کے پاس اس پریشانی سے نجات پانے کا کوئی دوسرا راستہ ہے.