ETV Bharat / state

مولانا جہانگیر مصباحی سے خاص ملاقات

author img

By

Published : Jul 18, 2021, 11:48 AM IST

مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور صنعتی خطہ کے گیارولیا ٹاؤن میں واقع نوری مسجد کے امام اورمدرسہ عربیہ ملیہ کے صدر مدرس مولانا جہانگیر مصباحی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی۔

مولانا جہانگیر مصباحی سے خاص ملاقات
مولانا جہانگیر مصباحی سے خاص ملاقات

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران مولانا جہانگیر مصباحی نے کورونا وائرس کے سبب افراتفری کے ماحول کے درمیان عیدالاضحیٰ اور قربانی کو لے کر کئی اہم باتیں کہی.

مولانا جہانگیر مصباحی سے خاص ملاقات

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے دور میں جو لوگ مقروض یا پھر کسی دوسری پریشانیوں میں مبتلا ہیں ان پر قربانی ضروری نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے سبب عام لوگ مالی طور پر بہت ہی کمزور پڑ چکے ہیں. کل تک جن کے پاس اچھی نوکریاں تھیں آج وہ بے روزگار ہو چکے ہیں. وہ مقروض ہو چکے ہیں.

مولانا جہانگیر مصباحی کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں لوگوں کے سامنے کئی پریشانیاں ہیں۔ اور پوری طرح سے قرض کے دلدل میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں گنجائش ہے۔ اس کے تحت مقروض شخص کی حیثیت نہیں ہے تو قربانی نہیں کر سکتا ہے. وہ پہلے سے مقروض ہیں اور قربانی کے لئے اضافی قرض لے لے یہ غلط ہے.

مزید پڑھیں :'قربانی میں دکھاوا اللہ کو پسند نہیں ہے'


انہوں نے کہا کہ جو لوگ صاحب ثروت ہیں ان پر قربانی واجب ہے۔ تاہم جو اس وقت قرض کے سبب پریشانیوں سے گزر رہے ہیں ان کے لئے یہ تھوڑی راحت کی گنجائش ہو سکتی ہے.

لیکن یہ راحت اور مہلت اسی وقت تک کے لئے ہو سکتی ہے جب تک وہ مقروض ہے اور ان کے پاس اس پریشانی سے نجات پانے کا کوئی دوسرا راستہ ہے.

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران مولانا جہانگیر مصباحی نے کورونا وائرس کے سبب افراتفری کے ماحول کے درمیان عیدالاضحیٰ اور قربانی کو لے کر کئی اہم باتیں کہی.

مولانا جہانگیر مصباحی سے خاص ملاقات

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے دور میں جو لوگ مقروض یا پھر کسی دوسری پریشانیوں میں مبتلا ہیں ان پر قربانی ضروری نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے سبب عام لوگ مالی طور پر بہت ہی کمزور پڑ چکے ہیں. کل تک جن کے پاس اچھی نوکریاں تھیں آج وہ بے روزگار ہو چکے ہیں. وہ مقروض ہو چکے ہیں.

مولانا جہانگیر مصباحی کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں لوگوں کے سامنے کئی پریشانیاں ہیں۔ اور پوری طرح سے قرض کے دلدل میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں گنجائش ہے۔ اس کے تحت مقروض شخص کی حیثیت نہیں ہے تو قربانی نہیں کر سکتا ہے. وہ پہلے سے مقروض ہیں اور قربانی کے لئے اضافی قرض لے لے یہ غلط ہے.

مزید پڑھیں :'قربانی میں دکھاوا اللہ کو پسند نہیں ہے'


انہوں نے کہا کہ جو لوگ صاحب ثروت ہیں ان پر قربانی واجب ہے۔ تاہم جو اس وقت قرض کے سبب پریشانیوں سے گزر رہے ہیں ان کے لئے یہ تھوڑی راحت کی گنجائش ہو سکتی ہے.

لیکن یہ راحت اور مہلت اسی وقت تک کے لئے ہو سکتی ہے جب تک وہ مقروض ہے اور ان کے پاس اس پریشانی سے نجات پانے کا کوئی دوسرا راستہ ہے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.