مرشدآباد: مغربی بنگال میں ہونے والے پنچایت انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوتی جا رہی ہے ۔اسی درمیان سیاسی جماعتوں کے درمیان دل بدل کا کھیل بھی تیز ہو گئی ہے ۔
اسی درمیان مرشدآباد ضلع کے کھڑگرام بلاک میں ترنمول کانگریس کے چھ ہزار سے زائد کارکنان اور رہنماؤں نے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔
اس موقع پر مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ساگر دیگھی میں ممتابنرجی کی شکست کے ساتھ ہی ترنمول کانگریس کے زوال کا آغاز ہوچکا ہے۔مرشدآباد سے ترنمول کانگریس کو صفر کرکے ہی دم لیا جائے گا۔پہلے مرشدآباد سے ترنمول کانگریس کاخاتمہ اس کے بعد پوری ریاست سے صفایا کرنے کی مہم چلے گی۔
انہوں نے کہاکہ گھڑگرام میں چھ ہزار کارکنان اور رہنماوں کے ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ ممتابنرجی کی پارٹی کی پریشانی بڑھنے لگی ہے ۔
کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں ٹی ایم سی کے مزید کارکنان اور رہنما کانگریس میں شامل ہونے والے ہیں۔ٹی ایم سی کے رہنما کانگریس کے رابطے میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Adhir Ranjan Slams TMC کانگریس کی قیادت میں ہی بی جے پی مخالف اتحاد ممکن
ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے کارکنان اور رہنماوں نے کہاکہ ضلع ٹی ایم سی کے بیشتر رہنما بدعنوانی میں ملوث ہیں۔اسی وجہ سے پارٹی عوامی حمایت کھو چکی ہے۔ کھرگرام پنچایت سمیتی کے ورکس اینڈ ٹرانسپورٹ آفیسر ابوالحسنات نے کھڑگرام کے ایم ایل اے آشیش مرجیت پر تنقید کی۔ تاہم ایم ایل اے نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔