مغربی بنگال بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش متنازع اور عجیب و غریب بیان بازی کے لئے مشہور ہیں۔ اکثر و بیشتر ان کی بیان بازی سے ریاست کی سیاست میں کھلبلی مچ جاتی ہے اور اپوزیشن پارٹیاں انہیں گھیرنے مصروف ہو جاتی ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی صدر کا کہنا ہے کہ بنگال کی موجودہ صورتحال حقیقت میں جموں و کشمیر سے بھی زیادہ خراب ہو چکی ہے۔ سچائی یہ ہے کہ ریاست مغربی بنگال ان دنوں جرائم پیشہ افراد کے لئے محفوظ مقام بن چکی ہے۔ یہ ریاستی داخلہ سکیورٹی کے لئے تشویش کا باعث ہے۔
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ ملک کی دوسری ریاستوں کے جرائم پیشہ افراد، ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث گروہ کو سر چھپانے کے لئے جگہ دی جاتی ہے۔
دلیپ گھوش نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کی ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے یہ سب ہو رہا ہے۔ لیکن زیادہ دنوں تک یہ سب چلنے والا نہیں ہے۔
وزیراعلی ممتا بنرجی پر تنقید کرتے ہوئے دلیپ گھوش نے کہا کہ سیاسی فائدہ کے لئے بیرونی ریاستوں کے جرائم پیشہ افراد کو بنگال میں پناہ دی جا رہی ہے۔ ان مجرموں کو بی جے پی کے حامیوں پر حملے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی سونار بنگلہ کہلانے والی ریاست غربت اور بے روزگاری کا مرکز بن چکی ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء نے بھی کہا تھا کہ بھارت میں انتہا پسند پناہ لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کی کہی ہوئی بات آج سچ ثابت ہو رہی ہے جو تشویش کا باعث ہے۔ دلیپ گھوش کے مطابق بنگال کے عوام خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ لیکن ریاستی حکومت کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔
روہنگیا مسلمانوں کو ہدف بناتے ہوئے کہا کہ میانمار سے بھگائے ہوئے لوگوں کو بنگال میں پناہ دینا سب سے بڑی غلطی ہے. ان لوگوں کی وجہ سے جرائم کی واردارتوں میں اضافہ ہوا ہے