بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے شتر وگھن سنہاکانگریس قیادت سے ناراض ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں ممتا بنرجی کی شاندار جیت اور مودی کے مقابلے مضبوط چہرہ کے طور پر ابھر نے والی ممتا بنرجی سے ان کے تعلقات اچھے رہے ہیں۔
حال ہی جب شتروگھن سنہا سے ترنمول کانگریس میں شامل ہونے سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے براہ راست تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’سیاست امکان کا آرٹ ہے۔تاہم ان کے قریبی ذرائع نےاس امکان کو خارج کردیا تھا۔
ترنمول کانگریس کے لیڈروں کے ایک حصے نے کہا کہ شتروگھن سنہا سے بات چیت آخری مرحلے میں ہے۔ممتا بنرجی سے ان کے اچھے تعلقات رہے ہیں ۔سنہا کئی مواقع پر ممتا بنرجی کو بنگال کی شیرنی کہتے رہے ہیں ۔
واجپئی کابینہ میں ممتا بنرجی اور شترو گھن ساتھ کام کرچکے ہیں ۔یشونت سنہا جو مرکزی وزیر خزانہ رہے ہیں ترنمول کانگریس میں شامل ہوچکے ہیں او ر اس وقت قومی نائب صدر ہیں ۔یشونت سنہا جو پٹنہ لوک سبھا حلقے سے بی جے پی کے ٹکٹ پر دومرتبہ کامیاب ہوچکے ہیں ۔گزشتہ لوک سبھا انتخابات سے عین قبل وہ بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے تاہم وہ بی جے پی کے امیدوار روی شنکر سے انتخاب ہار گئے۔کانگریس نے شترو گھن سنہا کو بڑی ذمہ داری نہیں دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'حق بات کہنے پر میرے خاندان کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے'
ترنمول کانگریس کے ذرائع کے مطابق پارٹی مرکز میںا ہم رول ادا کرنے کےلئے راجیہ سبھا کےلئے یشونت سنہا اور شتروگھن سنہا کو بھیج سکتی ہے۔ شترو گھن سنہا مودی اور امیت شاہ کے سخت نقاد رہے ہیں۔ مشہور بالی ووڈ اداکار شتروگھن سنہا نے 80 کی دہائی کے اوائل میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی جب بی جے پی دو ممبران پارلیمنٹ کی پارٹی تھی۔ اڈوانی کے کافی قریبی رہے ہیں۔ تین دہائی تک وہ بی جےپی کے اسٹار پرچارک رہے ہیں ۔
یو این آئی