مغربی بنگال بیربھوم ضلع كے شانتی گڑھ میں واقع ہائی مدرسہ كی انتظامیہ كمیٹی كے انتخابات كی تیاریاں زور شور سے جاری ہے،حكمراں جماعت ترنمول كانفگریس اور سی پی آئی ایم كے درمیان راست مقابلہ ہے۔ میں بدعنوانی کے مختلف معاملات میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے وزراء اور ہیوی ویٹ رہنماؤں کے ملوث پائے جانے کے بعد سی پی آئی ایم نے اپنی کھوئی ہوئی زمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش تیز کر دی ہے۔Shantigarh high madarasa committee election
اسی درمیان شانتی گڑھ میں ہائی مدرسہ میں آئندہ 28 اگست کو انتظامیہ کمیٹی کے انتخابات ہونے ہیں۔اس کمیٹی پر ترنمول کانگریس کا قبضہ ہے۔لیکن اندرونی اختلافات کی وجہ سے ترنمول کانگریس کے دو گروپوں کے رہنماؤں نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔
شانتی گڑھ ہائی مدرسہ پر اس وقت ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی پرابیر گھوشال کے قریبی حامی گوتم داس کا قبضہ ہے جبکہ سیجت دوسرے گروپ کی قیادت کر رہے ہیں۔انہوں نے بھی پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔
دوسری طرف سی پی آئی ایم کے رہنما آنندو داس نے کہا کہ شانتی گڑھ ہائی مدرسہ اقلیتی طبقے کا تعلیمی ادارہ ہے۔ ترنمول کانگریس نے اس قدیم تعلیمی ادارے کو سیاست میدان بنا کر رکھ دیا ہے
یہ بھی پڑھیں:Md Saleem on Corrupt Leaders: حكومت كو بدعنوان رہنماؤں كے خلاف كارروائی كرنی چاہیے
انہوں نے کہا کہ مقامی باشندوں کے اسرار پر سی پی آئی ایم نے تمام سیٹوں پر امیدواروں کو اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔مقامی باشندوں نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے بدعنوان رہنماؤں کو سبق سکھانے کا من بنا لیا ہے۔واضح رہے کہ2007 میں سی پی آئی ایم نے آخری مرتبہ ہائی مدرسہ کی انتظامیہ کمیٹی کی تمام پانچ سیٹوں کے انتخابات کے لئے امیدواروں کو اتاری پھی۔