ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی نے کہا کہ میں پارٹی کے جلسے(عوامی رابطہ مہم ) میں شرکت کے لئے جا رہا تھاکہ اچانک بی جے پی کے حامیوں مجھے گھیر لیا اور گوبیک کا نعرہ لگانے لگے اور میرے ساتھ بدسلوکی اور اس کے بعد میری گاڑی مں توڑ پھوڑ کی۔
انہوں نے مزیدکہاکہ میرے ساتھیوں نے ان کی مخالفت کی۔بی جے پی کے حامیوں نے میرے ساتھیوں کو مارا۔
گوہا نے الزام لگایا کہ بی جے پی حامی مسلسل پارٹی پروگرام میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔میرے ساتھ بدسلوکی اور میری گاڑی میں توڑ پھوڑ دراصل پارٹی پروگرام میں شرکت کرنے سے روکنا تھا۔
گوہا نے کہا کہ اگر ہماری پارٹی کے لوگ اس کا بدلہ لینے پر آمادہ ہوجائیں گے تو انہیں قابو میں لانا مشکل ہوجائے گا۔
پولس نے بتایا کہ اس پورے کیس کی جانچ چل رہی ہے اور ملزمین کو بہر صورت گرفتار کیا جائے گا۔شرپسندوں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ ماری جاری ہے۔
تاہم بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ گوہاکے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہے اور یہ بات سچ ہے مگر اس میں عام لوگوں کا ہاتھ ہے جو ان کی رشوت ستانی سے پریشان تھے۔