مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سینئر رہنماؤں نے دنیش ترویدی کے پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ پارٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شمالی 24 پرگنہ کے دمدم سے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان اور سینئر رہنما سوگتا رائے نے کہا کہ دنیش ترویدی نے بہت غلط کیا۔ دنیش ترویدی برسوں پارٹی سے جڑے رہے ہیں اور انہیں اس کا تحفہ بھی ملا لیکن جاتے جاتے سب کو بدنام کر گئے۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں کسی بات پر، کسی سے کوئی ناراضگی تھی تو پارٹی کی سربراہ ممتا بنرجی کو بتانا چاہئے تھا۔ ممتا بنرجی تو انہیں بہت مانتی ہیں۔
سوگتا رائے نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ثابت کر ہی دیا کہ وہ بیرونی ہیں۔ انہیں ریاست اور یہاں کے لوگوں میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
وہیں، ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سکھ ندو شیکھر رائے نے کہا کہ بی جے پی پورے ملک میں ہارس ٹریڈینگ کرتی ہے اور مغربی بنگال میں بھی کر رہی ہے۔ دینش ترویدی گجرات سے بنگال آئے تھے۔ ہماچل پردیش میں پڑھائی لکھائی کرنے کے بعد کولکاتا کے سینٹ زیویرس میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور یہاں ہی رہ گئے۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ دینش ترویدی سے کوئی شکایت نہیں ہے لیکن اس طرح پارلیمنٹ اور پارٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر ہم سبھی کو انہوں نے مایوس کیا۔
وہیں، دوسری جانب بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ دینش ترویدی پارٹی میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو ان کا استقبال کیا جائے گا۔
شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے کہا کہ دینش ترویدی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ امید کرتے ہیں 24 گھنٹوں کے اندر دینش ترویدی بی جے پی کا حصہ بن جائیں گے۔