ETV Bharat / state

Seminar on History and Importance of Travelogue: کولکاتا میں سفرنامے اور رپورتاژ کی تاریخ و اہمیت پر سمینار کا انعقاد

author img

By

Published : Jun 5, 2022, 12:39 PM IST

اردو زبان میں سفرنامے کا آغاز 19 ویں صدی میں ہوا اور آج اس نے ایک صنف کی شکل اختیار کر لی ہے۔سفر نامے کسی تہذیب یا معاشرے کی سیاسی و سماجی زندگی کا آئینہ ہوتا ہے۔Seminar on the History and Importance of Travelogue

کولکاتا میں سفرنامے اور رپورتاژ کی تاریخ ور اہمیت پر سمینار کا انعقاد
کولکاتا میں سفرنامے اور رپورتاژ کی تاریخ ور اہمیت پر سمینار کا انعقاد

کولکاتا کے مسلم انسٹی ٹیو ٹ میں "21 ویں صدی میں اردو سفرنامے اور رپورتاژ " کے عنوان سے دو روزہ سیمینار میں اردو ادب میں سفرنامے اور رپورتاژ کی تاریخ ،اہمیت و افادیت پر بحث کی گئی۔Seminar on the History and Importance of Travelogue

کولکاتا میں سفرنامے اور رپورتاژ کی تاریخ ور اہمیت پر سمینار کا انعقاد

دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ابن کنول نے کہا کہ 21 ویں صدی میں بھی بڑے پیمانے پر سفرنامے اور رپورتاژ بڑی تعداد میں لکھے جا رہے ہیں کیوں کہ جدید ٹکنالوجی نے سفر کو آسان بنا دیا ہے لوگ زیادہ سفر کر رہے جس کے نتیجے میں سفرنامے بھی زیادہ تعداد میں لکھے جا رہے ہیں گرچہ رپورتاژ کم لکھے جا رہے ہیں۔

اردو زبان میں سفرنامے کا آغاز 19 ویں صدی میں ہوا اور آج اس نے ایک صنف کی شکل اختیار کر لی ہے۔سفر نامے کسی تہذیب یا معاشرے کی سیاسی و سماجی زندگی کا آئینہ ہوتی ہے۔مغربی اردو کاڈمی کے اشتراک سے کولکاتا کے تاریخی تعلیمی ادارہ دی مسلم انسٹی ٹیوٹ میں "21 ویں صدی میں اردو سفرنامے اور رپورتاژ" کے عنوان سے دو روزہ سمینار کا انعقاد کیا گیا۔دو روزہ قومی سیمینار میں ملک کے مختلف ریاستوں سے بھی اسکالروں نے شرکت کی اور 21ویں صدی میں اردو میڈیم سفرنامے اور رپورتاژ کی بحیثیت غیر افسانوی صنف کے جائزہ لئے اور ان کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ابن کنول نے اردو میں سفرنامے اور رپورتاژ کے حوالے سے کہا کہ اردو میں سفرنامے لکھنے کا آغاز 19 ویں صدی میں ہوا۔آج بھی بڑی تعداد میں سفرنامے لکھے جا رہے ہیں اور اس کی ادبی اہمیت اس کے اسلوب کی وجہ سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Telangana Government is Serious about Urdu Students: تلنگانہ حکومت اردو طلبہ کے تئیں سنجیدہ

لوگوں نے مختلف ممالک جیسے برطانیہ ،ایران ،مصر عراق و شام کے سفرنامے لکھے لیکن جب 20 ویں صدی کے اواخر میں سفر کی سہولیات ہوگئی تو پھر بڑی تعداد میں سفرنامے لکھے جانے لگے۔سفرنامہ نے ایک صنف کی صورت اختیار کرلی یہ غیر افسانوی صنف میں شمار ہوتا ہے۔گرچہ اس کی کوئی خاص ہئیت نہیں ہے لیکن اپنے اسلوب کی وجہ سے آج یہ غیر افسانوی صنف ہے۔نصاب میں بھی شامل ہے ۔سفرنامے میں آج معلومات کا خاصا ذخیرہ موجود ہے اس کی وجہ ہے انٹرنیٹ جس پہ آسانی سے سفر کے حوالے سے تمام جانکاریاں حاصل کر لی جاتی ہیں۔اردو میں آج بہت بڑے پیمانے پر سفر نامے لکھے جا رہے ہیں البتہ رپورتاژ کم لکھے جا رہے ہیں۔

کولکاتا کے مسلم انسٹی ٹیو ٹ میں "21 ویں صدی میں اردو سفرنامے اور رپورتاژ " کے عنوان سے دو روزہ سیمینار میں اردو ادب میں سفرنامے اور رپورتاژ کی تاریخ ،اہمیت و افادیت پر بحث کی گئی۔Seminar on the History and Importance of Travelogue

کولکاتا میں سفرنامے اور رپورتاژ کی تاریخ ور اہمیت پر سمینار کا انعقاد

دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ابن کنول نے کہا کہ 21 ویں صدی میں بھی بڑے پیمانے پر سفرنامے اور رپورتاژ بڑی تعداد میں لکھے جا رہے ہیں کیوں کہ جدید ٹکنالوجی نے سفر کو آسان بنا دیا ہے لوگ زیادہ سفر کر رہے جس کے نتیجے میں سفرنامے بھی زیادہ تعداد میں لکھے جا رہے ہیں گرچہ رپورتاژ کم لکھے جا رہے ہیں۔

اردو زبان میں سفرنامے کا آغاز 19 ویں صدی میں ہوا اور آج اس نے ایک صنف کی شکل اختیار کر لی ہے۔سفر نامے کسی تہذیب یا معاشرے کی سیاسی و سماجی زندگی کا آئینہ ہوتی ہے۔مغربی اردو کاڈمی کے اشتراک سے کولکاتا کے تاریخی تعلیمی ادارہ دی مسلم انسٹی ٹیوٹ میں "21 ویں صدی میں اردو سفرنامے اور رپورتاژ" کے عنوان سے دو روزہ سمینار کا انعقاد کیا گیا۔دو روزہ قومی سیمینار میں ملک کے مختلف ریاستوں سے بھی اسکالروں نے شرکت کی اور 21ویں صدی میں اردو میڈیم سفرنامے اور رپورتاژ کی بحیثیت غیر افسانوی صنف کے جائزہ لئے اور ان کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ابن کنول نے اردو میں سفرنامے اور رپورتاژ کے حوالے سے کہا کہ اردو میں سفرنامے لکھنے کا آغاز 19 ویں صدی میں ہوا۔آج بھی بڑی تعداد میں سفرنامے لکھے جا رہے ہیں اور اس کی ادبی اہمیت اس کے اسلوب کی وجہ سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Telangana Government is Serious about Urdu Students: تلنگانہ حکومت اردو طلبہ کے تئیں سنجیدہ

لوگوں نے مختلف ممالک جیسے برطانیہ ،ایران ،مصر عراق و شام کے سفرنامے لکھے لیکن جب 20 ویں صدی کے اواخر میں سفر کی سہولیات ہوگئی تو پھر بڑی تعداد میں سفرنامے لکھے جانے لگے۔سفرنامہ نے ایک صنف کی صورت اختیار کرلی یہ غیر افسانوی صنف میں شمار ہوتا ہے۔گرچہ اس کی کوئی خاص ہئیت نہیں ہے لیکن اپنے اسلوب کی وجہ سے آج یہ غیر افسانوی صنف ہے۔نصاب میں بھی شامل ہے ۔سفرنامے میں آج معلومات کا خاصا ذخیرہ موجود ہے اس کی وجہ ہے انٹرنیٹ جس پہ آسانی سے سفر کے حوالے سے تمام جانکاریاں حاصل کر لی جاتی ہیں۔اردو میں آج بہت بڑے پیمانے پر سفر نامے لکھے جا رہے ہیں البتہ رپورتاژ کم لکھے جا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.