مالدہ:مغربی بنگال میں آم کا سیزن شروع ہو چکا ہے۔ اس بار مالدہ میں پھلوں کے بادشاہ کی بڑے پیمانے پر فصل ہوئی ہے۔ اسی وجہ سے کاشتکاروں ،تاجروں اور دکانداروں کی پریشانیوں کی اصل وجہ ہے۔آم جو کہ دوسرے اوقات میں بہت زیادہ منافع حاصل کرتے تھے، اس سیزن میں ایک سے پانچ روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ منافع تو دور کی بات، کسان اور تاجر پریشان ہیں کہ قرضہ کیسے اتارا جائے۔
لکشمن بھوگ، رکھل بھوگ، ہمساگر، لنگڑا آم کی بات کرتے ہوئے زبان پانی ہو گئی۔وہ آم بازار میں مہنگے داموں خریدنا پڑتے تھے۔ لیکن اس بار تصویر الٹ ہے۔ لکشمن بھوگ کی طرح مارکیٹ میں آم بھی پانچ روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہے ہیں۔ باغ میں آم ایک سے دو روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ آم کی دیگر اقسام کی مارکیٹ قیمت بھی وہی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ آم تقریباً ہر جگہ ایک ہی وقت میں پک چکے ہیں۔اس کے نتیجے میں، مارکیٹ میں زیادہ مانگ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بہار اور آسام کے علاوہ کہیں اور بھی آم برآمد نہیں ہو رہے ہیں۔
مالدہ شہر کے بشواناتھ موڑ بازار میں آم بیچنے والے ایک تاجر نے کہا کہ لکشمن بھوگ اب 5 روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ ہمساگر اور لنگڑا 10-15 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہے ہیں۔ اس بار آموں کی ریکارڈ توڑ پیدوار ہوئی ہے۔اس لیے اس کی قیمت میں تیزی سے آئی ہے۔ ہم باغات سے ایک روپے سے 3 روپے فی کیلو میں آم خرید رہے ہیں۔بازاروں میں آم پانچ روپے سے دس روپے فی کیلو فروخت ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mango Production In Maldah: مالدہ میں ریکارڈ آم کی پیدوار ہونے کی امید
سپن پودار نام کے آم کے ایک کاروناری نے کہا کہ اس سیزن میں آم کی ریکارڈ پیداوار پریشانی کی وجہ بن گئی ہے۔آموں کی قیمت اتنی گر گئی ہے کہ اس کے بارے میں تصور نہیں کیا جا سکتا ہے۔مالدہ اور مرشدآباد سے آم بنگلہ دیش درآمد کیا جاتا تھا حکومت نے اس پر پابندی عائد کر دی ہے ۔اس سے بھاری نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ قیمت اتنی کم ہو جائے گی، میں لکشمن بھوگ 3 سے 8 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کر رہا ہوں۔اس سے زیادہ نقصان اور کیا ہو سکتا ہے۔