مالدہ: مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور ضلع کے تحت آنے والے علاقے میں منگل کو ایک لڑکی کی مبینہ عصمت دری اور قتل کے خلاف قبائلیوں کے احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ کالیا گنج میونسپلٹی علاقہ کے وارڈ نمبر چار، پانچ، چھ اور گیارہ میں دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کئے گئے ہیں۔ رائے گنج کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک خط لکھ کر سنگین صورتحال کے پیش نظر سیاسی میٹنگ نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہلکار کالیا گنج کی سڑکوں پر گشت کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، وزیراعلی ممتا بنرجی نے منگل کو کالیا گنج میں ہوئے واقعہ پر سخت ردعمل کااظہار کرتے ہوئے تشدد میں ملوث افراد کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سخت حملہ کرتے ہوئے اس پر بہار کے لوگوں کی مدد سے غنڈوں، شرپسندوں جیسا سلوک کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہاکہ یہ پولیس پر ایک منصوبہ بند حملہ تھا۔ میں نے پولیس سے سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee Accuses BJP 'بیرون ریاستوں کے لوگ بنگال کے خلاف سازش کر ریے ہیں'
واضح رہے کہ کالیا گنج میں ایک نوجوان کی مبینہ عصمت دری اور قتل کے بعد گزشتہ کچھ دنوں سے کشیدگی برقرار ہے۔ اس کی وجہ سے منگل کو قبائلیوں کا احتجاج پرتشدد ہو گیا اور ہجوم نے پولیس اسٹیشن کو آگ لگا دی۔ اس حملے میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس کو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے۔ تحریک کو پرتشدد ہوتے دیکھ کر رائے گنج اور اسلام پور سے مزید سیکورٹی فورسز کو طلب کیا گیا۔