مغربی بنگال میں تقریباً گیارہ مہینوں کے بعد تعلیمی اداروں میں کورونا گائیڈ لائن کے تحت تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوگئی ہیں۔ گیارہ مہینوں کے بعد ریاست میں تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہونے پر اسکولوں کے اساتذہ نے ریاستی حکومت کے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
دوسری طرف طالبات نے بھی مہینوں بعد اسکول آنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لاک ڈاون کے وقفہ کو ڈراؤنا خواب قرار دیا۔
مغربی بنگال کے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہونے سے ایک دن قبل مغربی بنگال کے تمام اسکولوں میں صاف صفائی پر خاص طور توجہ دی گئی۔آج صبح سے اسکولوں کے گیٹ پر طالبات کی اسکریننگ اور سیناٹائز کرکے اسکولوں میں آنے کی اجازت دی گئی۔ طالبات کے درمیان ماسک بھی تقسیم کی گئی۔
گیارولیا میونسپل گرلس ہائی اسکول کی ہیڈمسٹریس روپالی منڈل نے کہا کہ اسکولوں کے دوبارہ کھلنے پر بے حد خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے، کیونکہ بچے بچے ہی ہوتے ہیں لیکن ہم بڑے ہیں اور ہمیں ان کی فکر ہے۔
گیارولیا مل ہائی سیکنڈری اسکول کے ٹیچرز انچارج راکیش یادو نے کہا کہ ایک سال بعد اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوئی ہے اس سے زیادہ خوشی کی بات اور کیا ہو سکتی ہے.انہوں نے کہا کہ کورونا گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے، طالبات کے والدین کو یقین دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کے بچے بالکل محفوظ جگہ پر ہیں.
اسٹاف کونسل کے سکریٹری سچندر سنگھ نے کہا کہ اسکول کھلنے کے بعد ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں، کیونکہ بچوں کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت ضروری ہے، اس کے لئے ہم عہد پابند ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 22 مارچ سے کورونا وائرس کے مدنظر مغربی بنگال کے تمام اضلاع کے تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کر دی گئی تھی۔حالات میں بہتری آنے کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے باوجود تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں۔
گزشتہ ماہ جنوری 2021 مغربی بنگال کے وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کورونا گائیڈ لائن کے تحت اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ریاستی حکومت کی ہدایت کے مطابق نویں، دسویں اور بارہویں جماعت کے طالبات کو اسکول آنے کی اجازت ہو گی. حالات میں مزید بہتری کے بعد دوسری جماعتوں کے طالبات کو اسکول میں آنے کی اجازت پر غور کیا جائے گا۔