مغربی بنگال کے شمالی دیناج ضلع کے رائے گنج تھانے کی پولیس نے اقلیتی طبقے کے طالبات کو سکالرشپ کے نام پر ٹھگنے والے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔
پولیس نے کئی دنوں کی تفتیش اور چھاپہ ماری مہم کے بعد اس معاملے میں ملوث تین افراد کو گرفتار کر لیا اور دیگر لوگوں کی تلاش جاری ہے۔ اس سے پورے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
ذرائع کے مطابق رائے گنج کے رائے دیگھی میں سبھو دن ہائی اسکول کے اقلیتی طبقے کی طالبات کو سکالرشپ اور ہنڈی کیپ کوٹے سے سہولیات دلانے کے نام پر چند لوگ عرصے سے جعلسازی کے کاموں کو انجام دے رہے تھے۔
خفیہ اطلاع کی بنیاد پر پولیس نے چھان بین شروع کر دی تھی لیکن کہیں سے کوئی سراغ نہیں مل پا رہا تھا۔ گزشتہ شب پولیس نے اس معاملے میں محمد مہتاب الدین نامی شخص کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں:Pegasus Spyware: ممتا بنرجی نے پیگاسس معاملے کی جانچ کے لیے کمیشن بنایا
پولیس نے بتایا کہ مہتاب الدین سے پوچھ گچھ کے دوران طالبات کو سکالرشپ کے نام پر ٹھگنے والےگروہ سے متعلق اہم جانکاری ملی ہے۔
پولیس نے اس جانکاری کی بنیاد پر محمد تسکین اور غلام شیخ کو گرفتار کیا ہے۔پولیس نے مزید کہا کہ طالبات کو ٹھگنے کا یہ معاملہ بہت بڑا ہے۔ تفتیش جاری ہے اور اس معاملے میں متعدد افراد کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے۔
دوسری طرف چند لوگوں نے گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تھانے پر حملہ کر دیا، جس میں ایک پولیس افسر سمیت متعدد لوگ زخمی ہو گئے۔ اور 31 نمبر قومی شاہراہ کوبند کردیا گیا تھا،جس کی وجہ گاڑیوں کی آمدورفت ٹھپ پڑ گئی۔ پولیس کو حالات پر قابو پانے کے لیے بڑی مشقت کا سامنا کرنا پڑا۔