کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس راج شیکھر منتھا نے ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ کی رپورٹ پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے. اسی درمیان انیس الرحمٰن خان کے والد سالم خان نے کہا کہ انہیں ایس آئی ٹی کی جانچ پر ذرہ برابر بھروسہ نہیں ہے. اس معاملے میں پولیس مشکوک ہے. وہ اپنے ہی خلاف کیسے جانچ کر سکتی ہے۔ Demand CBI Inquiry in Anish Khan Murder
سالم خان نے ایس آئی ٹی کو مغربی بنگال حکومت کا حصہ قرار دیا انہوں نے کہا کہ عدالت سے فریاد ہے کہ وہ اس معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کر دے تاکہ ان کے بیٹے کو انصاف اور قاتلوں کو سزا مل سکے. ان کا کہنا ہے کہ 18 فروری 2022 کی رات کیا ہوا تھا آج بھی اچھی طرح سے یاد ہے. پولیس کے یونیفارم میں چار لوگ ان کے گھر میں زبردستی گھس آئے تھے. تین افراد چھت پر چلے گئے اور رینک پولیس آفیسر نے انہیں بندوق کی نوک پر نیچے روکے رکھا.
سالم خان نے ایس آئی ٹی کو مغربی بنگال حکومت کا حصہ قرار دیا سالم خان کے مطابق اس معاملے میں سب کچھ پانی کی طرح صاف ہونے کے باوجود انیس کی موت کو خودکشی قرار دے دیا گیا.
Murder of Anis-ur-Rehman۔ غریب والد کی انصاف کی اپیل ہے. واضح رہے کہ رواں سال کے 25 فروری کو ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا میں واقع انیس الرحمٰن خان کو ان کے مکان کے نیچے خون سے لت پت پایا گیا تھا.ہسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت ہو گئی تھی۔ یہ بھی پڑھیں:
انیس خان کے والد سالم خان نے الزام لگایا تھا کہ واردات کی رات پولیس یونیفارم میں چار لوگ ان کے گھر میں زبردستی گھس آئے تھے. اس کے چند منٹوں کے بعد انیس کے چھت سے نیچے گرنے کی آواز آئی تھی. اس واقعے کے بعد وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آئی پی ایس آفیسر گیان ونت سنگھ کی قیادت میں اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) قائم کرنے کا اعلان کیا تھا. انیس الرحمٰن خان کے والد سالم خان سی بی آئی کی جانچ کے مطالبے پر بضد ہیں۔