کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی اجلاس کا پہلا دن ہنگامے کی نذر رہا۔اسمبلی میں اجلاس شروع ہوتے ہی بی جے پی کے ارکان اسمبلی ہنگامہ کرتے ہوئے اسمبلی ہال سے باہر چلے گئے۔ بی جے پی کے ایم ایل ایز نے اسمبلی کے صدر دروازے پر بیٹھ کر ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی۔ Rukus In West Bengal Assembly Over Corruption And Suvendu Adhirkari Dont Touch MY Body Comment
بی جے پی کے ارکان اسمبلی نے کہاکہ مغربی بنگال میں جمہوریت کا قتل کیا جارہا ہے۔ پرامن مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس لاٹھی چارج کرتی ہے۔پولیس نے مظاہرے میں شامل ہونے والوں کے خلاف غیرضمانتی وارنٹ جاری کرتی ہے۔ اس سے ماحول خراب ہو سکتا ہے۔
بی جے پی کی رکن اسمبلی ایڈوکیٹ اگنی مترا پال نے کہاکہ مغربی بنگال کے بیشتر وزرا اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنما بدعنوانی کے معاملے میں ملوث ہیں۔چند لوگوں کی گرفتاری ہوچکی ہے جبکہ مزید لوگوں کی گرفتاری ہونی ابھی باقی ہے۔بدعنوانی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ نبنو گھراو مہم کے دوران بی جے پی کے کارکنان پر لاٹھی چارج کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف جب تک کارروائی نہیں جاتی ہے اس وقت اسمبلی اجلاس کا بائیکاوٹ کرنے کاسلسلہ جاری رہے گا۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس کی وزیر چندریما بھٹاچاریہ نے کہاکہ بی جے پی کے پاس بات کرنے کے لئے کوئی موضوع نہیں ہے۔بی جے پی کے ارکان اسمبلی اپنے اپنے حقلے میں نا ترقیاتی کرتے ہیں اور نا کسی دوسرے کو کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ان سے کسی طرح کی کوئی امید نہیں کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:TMC MP Abhishek Banerjee زخمی پولیس آفسر کی جگہ میں رہتا تو حملہ آور کے سر پرگولی مارتا
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے ارکان اسمبلی سے واک آوٹ کرکے اچھا کام کیا۔ان کے چلے جانے سے اسمبلی کے اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں کو لے تبادلہ خیال جا سکتا ہے۔ان کے اسمبلی میں رہنے اور نا رہنے سے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پرکوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر ششی پانجا نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ملک چلنے نہیں دے رہی ہے اور ریاست میں بی جے پی کے ارکان اسمبلی اجلاس میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان لوگوں سے اس سے زیادہ امید بھی نہیں کی جاسکتی ہے۔Rukus In West Bengal Assembly Over Corruption