کولکاتا: مغربی بنگال حکومت کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع آر جی کار میڈیکل کالج و اسپتال شہر کے پانچ میڈیکل کالجوں اور ہسپتالوں میں سے ایک ہے۔ کالج کے نئے پرنسپل مانس بنرجی طلباء کے احتجاج کی وجہ سے گزشتہ چار دنوں سے اپنے گھر نہیں جاسکے ہیں۔ آر جی کار کے طلبا کا ایک گروپ ان کے گھر کا دروازہ بند کرکے احتجاج کررہا ہے۔ وہ پرانے پرنسپل کو واپس بلانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ تاہم طلبہ کا ایک گروپ نئے پرنسپل کی حمایت کر رہا ہے۔ وہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ نئے پرنسپل کا خیرمقدم کرنا چاہتے ہیں۔
طلبہ کے ان دو گروپوں کے درمیان مطالبات اور جوابی مطالبات کی وجہ سے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے احاطے میں گزشتہ چار دنوں سے مسلسل احتجاج جاری ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ پیر کو نئے پرنسپل کے طور پر چارج سنبھالنے کے باوجود آر جی کار کے نئے پرنسپل مانس کو جمعہ تک اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بیٹھنا پڑا۔ احتجاج کے باعث ہسپتال کا انتظامی کام بھی متاثر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Justice Abhijit Gangopadhyay علی پور دوار ویمن کریڈٹ یونین کے خلاف 50 کروڑ روپے کے بدعنوانی کا الزام
سبکدوش ہونے والے پرنسپل کے تبادلے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کے مرکز میں رہنے والے ڈاکٹر سندیپ گھوش ہیں۔ 11 ستمبر کو ایک ہدایت جاری کرنے کے بعد انہیں مرشد آباد میڈیکل کالج منتقل کیا گیا تھا۔ پروفیسر سندیپ کو وہاں کے شعبہ آرتھوپیڈکس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ ان کی جگہ باراسات گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال کے پرنسپل کے عہدے پر فائز ڈاکٹر مانس کو آر جی کار میڈیکل کالج کا پرنسپل مقرر کیا گیا۔ تبادلے کے اس حکم کے ساتھ ہی احتجاج شروع ہو گیا۔