وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ سماجی فاصلے کو بہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ 'مذہبی مقامات کو کھولنے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ بھیڑ جمع کرنے کی عام اجازت ہوگی۔
مذہبی مقامات پر کسی بھی طرح کے اجتماعات کی پابندی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مسجد، مندر، کلیسا اور گرودوارہ کُھلیں گے لیکن اجتماع نہیں ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مذہبی مقامات کی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی کہ صفائی کا خیال رکھا جائے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ 'صفائی کا ہر صورت میں خیال رکھا جائے اور حفظان صحت کے قوانین پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سیلاب سے متاثرہ 7 اضلاع میں امدادی سامان بھیجاجارہا ہے جس میں دوائیں اور بچوں کے خوراک بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'امفان طوفان' کی وجہ سے ریاست کو بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور امداد کی فراہمی کے ساتھ تعمیر نو کی کوشش کی جارہی ہے۔
امفان سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ممتا بنرجی نے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے حالات کا جائزہ لیا اور کہا کہ سمندری طوفان امفان کی وجہ سے ہونے والے نقصانات اور کی بھرپائی اور ریاست کی تعمیر نو کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا گیاہے۔
انہوں نے ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت دی کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایک بھی شخص فاقہ کشی سے نہ مرے۔
وزیراعلی نے کہا کہ اس طوفان نے مغربی بنگال میں کم سے کم ایک لاکھ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طوفان میں جن کے مکانات کو نقصان پہنچا ہے ان کو بیس ہزار روپیہ دیا جائے گا۔
اس سے قبل، ریاستی حکومت نے طوفان میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو 2.5 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو پچاس ہزار اور معمولی زخمیوں کو پچیس ہزار روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیاتھا۔