مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ غریب عوام کی خدمت کے لئے اپنے سینے پر گولی کھانے کے لئے تیار ہوں۔ غریبوں کے لیےحق کی لڑائی جاری رکھوں گا۔
مغربی بنگال گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے درمیان کشیدگی کم ہونے کے بجائے بڑھتی جا رہی ہے۔اسمبلی انتخابات کے بعد گورنر جگدیپ دھنکر ریاستی حکومت کو لے کر جارحانہ رخ اختیار کر چکے ہیں۔ دوسری جانب تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بننے کے بعد ممتا بنرجی بھی گورنر کے خلاف ایک انچ زمین چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
روزانہ دونوں جانب سے کسی نہ کسی موضوع پر ایک دوسرے کے خلاف تلخ بیان بازی ہوتی ہے۔ دونوں ایک دوسرے کے کاموں میں مداخلت کرنے کا بھی الزام عائد کرتے ہیں۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ غریب عوام کی خدمت انجام دینے کے لئے اپنے سینے پر گولی کھانے کے لئے تیار ہوں۔ غریبوں کے لیےحق کی لڑائی جاری رکھوں گا۔ انھوں نےسرکاری نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ریاست کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، غریب عوام انصاف کے لئے در در بھٹک رہے ہیں، ان کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ عام لوگ تھانہ جانے ڈرتے ہیں۔ وہ لوگ پولیس سے خوفزدہ ہیں۔ پولیس کے سامنے کچھ بھی بولنے ڈرتے ہیں۔
گورنر جگدیپ دھنکر کا کہنا ہے کہ پولیس حکمراں جماعت سے خوفزدہ ہے۔ حکمراں جماعت کے سامنے پولیس کی زبان نہیں کھلتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگال کاپورا ریاستی نظام بگڑ ہوا ہے۔ اسی کی وجہ سے ریاست میں افراتفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر کے مطابق شیتل کوچی تشدد کی ایک مثال ہے۔ یہاں کے لوگوں پر ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگال کے عوام کو انصاف دلانے کے لئے میں کسی بھی حد تک جا سکتا ہوں۔'بھارتی آئین کے دائرے میں رہ کر عوام کی خدمت انجام دینے سے مجھےکوئی روک نہیں سکتا ہے۔'