کولکاتا: آل انڈیا فیئر پرائس شاپ ڈیلرز فیڈریشن کی بنیادی شکایت یہ ہے کہ راشن ڈیلروں کو بجٹ میں ملنے والی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ تنظیم کے مطابق وزیر اعظم نے غریب کلیان انا اسکیم کو واپس لانے کا فیصلہ کیا، لیکن بجٹ میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔ راشن ڈیلرز کو 72 گھنٹوں کے لئے بند کرنے کے علاوہ 22 مارچ کو سنسد بھون مہم بھی بلائی گئی ہے۔
آل انڈیا فیئر پرائس شاپ ڈیلرز فیڈریشن کے اہم مطالبات یہ ہیں:
غریب عوام کے مفاد میں، NFSA کارڈ ہولڈرز PMGKAY کو اضافی 5 کلو اناج کی سپلائی بحال کریں
راشن ڈیلروں کو چاہیے کہ وہ کم از کم ماہانہ آمدنی 764 روپے
فی کوئنٹل کمیشن لاگو کرنے کو یقینی بنائیں۔
مرکزی حکومت کے ذریعہ مقرر کردہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق کم از کم 764 روپے فی کوئنٹل کمیشن لاگو کیا جانا چاہئے۔
مرکزی وزیر مملکت کے بیان کے مطابق، صارفین کی تکلیف اور ہراسانی کو کم کرنے کے لئے ای پی او ایس مشینوں کو ہنگامی حالات میں آدھار نمبر کے ساتھ راشن کی تقسیم کی اجازت دی جانی چاہیے۔
چاول، گیہوں اور چینی میں ایک کلو فی کوئنٹل ہینڈلنگ نقصان (ہینڈلنگ لاس) دینا چاہیے۔
راشن کی دکانوں سے خوردنی تیل، دالیں اور چینی سپلائی کی جانی چاہیے تاکہ قیمتوں میں اضافے کو روکا جا سکے۔ساتھ ہی کسانوں کو پیداوار کےلئے حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
غذائی اجناس کی کوالٹی کو برقرار رکھنے کے لئے اناج صرف چٹ کی بوریوں میں فراہم کیا جائے۔
دیہی علاقوں میں راشن کی دکانوں کو چاول اور گندم کے براہ راست خریداری ایجنٹ کے طور پر مقرر کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:Rahul on Modi Lok Sabha Speech پی ایم مودی نے میرے ایک بھی سوال کا جواب نہیں دیا، راہل گاندھی
اس 11 نکاتی مطالبے کے مطابق 7، 8 اور 9 فروری کو ملک گیر 72 گھنٹے کی راشن ڈیلروں کی ہڑتال جاری ہے۔سہ روزہ ہڑتال سے مسئلے کا حل نہیں نکلتا ہے تو 22 مارچ کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا