ضلع شمالی 24 پرگنہ کے پھاٹ پارہ اور کانکی نارہ کا علاقہ گزشتہ دو مہینوں سے لگاتار تشدد کی آگ میں جھلس رہا ہے۔گزشتہ دو دنوں سے بم باری، آتشزنی اور ہنگامہ آرائیوں کی زد میں ہے۔
ان حالات سے تنگ آکر آج کانکی نارہ کے مقامی لوگ سیالد ہ مین لائن پر دو گھنٹوں سے زاید وقفے تک احتجاج کرتے ہوئے حکومت، پولس اور میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنے کی کوشش کی۔
مسلم آبادی والا علاقہ کانکی نارہ کے عام لوگوں کاکہنا ہے کہ بی جے پی اور ترنمول کانگر یس کے درمیان جاری جھڑپوں کا ہم لوگ نوالہ کیوں بن رہے ہیں؟۔
ان کاکہنا ہے کہ صرف ہمارے گھروں کو ہی کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ہماری نہ تو پولیس مدد کر رہی ہے نہ صرف حکومت۔ ہمیں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کانکی نارہ سے موصول اطلاعات کے مطابق آج صبح 9.30بجے سے کانکی نارہ ریلوے اسٹیشن اور ریلوے ٹریک پر مقامی لوگوں کی بھیڑ جس میں خواتین کی بڑی تعداد جمع ہونے لگے اور اس کی وجہ سے ٹرین کی آمد ورفت روک گئی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 18مئی سے ہی کانکی نارہ، جگتدل اور بھاٹ پارہ علاقے میں تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔حکومت اور پولس کے دعوؤں کے برعکس ہرچند دن بعد ہمارے گھروں پر بمباری کردی جاتی ہے۔
ریلوے انتظامیہ اور پولس کی مداخلت کے بعد ریلوے ٹریک پر دو گھنٹے بعد جام ختم ہوگیا ہے اور ٹرین کی آمدو رفت شروع ہوگئی ہے، تاہم ہفتہ کے پہلے دن شروعاتی گھنٹے میں ریلوے ٹریک جام ہونے سے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور کولکاتا جارہے بیشتر افراد اپنے وقت پر نہیں پہنچ سکے۔
دوسری جانب کانکی نارہ ریلوے اسٹیشن پر جام ختم ہونے کے تھوڑی دیر بعد ہی بھاٹ پارہ میونسپلٹی کے آس پاس علاقے میں پولس اور شرپسند عناصرکے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی، پولس پر بم پھینکے جانے کی خبر ہے اور بعد میں ریف کے جوانوں نے لاٹھی چارج کرکے مجمع کو منتشر کیا۔پولس نے دعویٰ کیا ہے کہ حالات کنٹرول میں ہے۔آس پاس کی دوکانوں میں بھی توڑ پھوڑ کیا گیا ہے۔مارکیٹ اب بھی بند ہیں، آمد ورفت کا سلسلہ کم ہے۔