کولکاتا:مغربی بنگال میں ہائر سیکنڈری بورڈ کا امتحان پاس کرنے اور کالج میں داخلہ لینے والوں کے لیے چار سالہ انڈر گریجویٹ کورس شروع کیا جائے گا۔ اتنا ہی نہیں اس سال کالج میں سینٹرلائزڈ آن لائن سسٹم کے ذریعے داخلہ نہیں لیا جائے گا۔ ہر کالج اپنا آن لائن داخلہ الگ سے کرے گا۔ تاہم ریاست قومی تعلیمی پالیسی پر پوری طرح عمل نہیں کر رہی ہے۔ محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت نے اپنی ریاستی تعلیمی پالیسی بنائی ہے جس میں مختلف نظاموں کے اچھے طریقوں کو اپنایا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم نے محسوس کیا کہ چار سالہ ڈگری کورس کے بغیر ریاست کے بچے کل ہند میدان میں مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہوسکیں گے۔ اس کے نتیجے میں دوسری ریاستوں میں تعلیم حاصل کرنے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ غریب لڑکے اور لڑکیاں اسے برداشت نہیں کر سکتے۔ یہ فیصلہ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ تاہم، محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق، اس فیصلے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ ریاستی حکومت قومی تعلیمی پالیسی کو قبول کر رہی ہے، یعنی اسکول کی سطح پر 5+3+3+4 کی پریکٹس یا دیگر مسائل کو متعارف کرانے کی مخالفت کی گنجائش ہے۔
یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee اگلے تین مہینے میں ایک لاکھ نئی بھرتیاں کی جائیں گی
ریاستی یونیورسٹیوں کو اگلے تعلیمی سال سے قومی تعلیمی پالیسی کے مطابقچار سالہ انڈرگریجویٹ پروگرامز کے لیے نصاب اور کریڈٹ فریم ورک نافذ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ محکمہ تعلیم نے تعلیمی سال 2023-2024 سے نئے قواعد پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔ ریاست کے اعلیٰ تعلیم کے محکمے کی طرف سے ریاست کی تمام یونیورسٹیوں کو ایک خط بھیجا گیا ہے جس میں انڈرگریجویٹ کورسز سے متعلق UGC کے رہنما خطوط کا حوالہ دیا گیا ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی میں 4 سالہ انڈرگریجویٹ سطح پر تعلیم حاصل کرنے کے فیصلے کو تسلیم کیا گیا ہے۔