ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں ڈاکٹروں کی تنظیم نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ درگا پوجا کے حالات بے حد تشویشناک ہو سکتے ہیں۔ لیکن بنگال کے لوگوں پر درگا پوجا کا خمار ہے۔ بازاروں میں خریداری کرنے والوں کی بھیڑ امڈ پڑی ہے۔
ابھی بھی ریاست میں کورونا کے معاملات ایک دن میں ڈھائی ہزار سے زیادہ سامنے آرہے ہیں۔ آئندہ 21 اکتوبر سے درگا پوجا کا باضابطہ آغاز ہوجائے گا۔
پورے کولکاتا شہر میں صرف ایک دن میں 800 کورونا کے معاملے سامنے آئیں ہیں۔ ڈاکٹروں نے اس سلسلے میں ریاستی حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ حالات بے حد تشویشناک ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: درگا پوجا کے دوران محتاط رہیں: ممتا بنرجی
درگا پوجا کے دوران کولکاتا شہر میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ تفریح کے لیے پہنچتے ہیں۔ اس سے پہلے خریداری کے لیے کولکاتا کے مختلف بازاروں میں بھیڑ ہوتی ہے۔ لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے کئی ماہ تمام سرگرمیاں بند رہنے کے بعد انلاک پانچ میں ملی رعایت کے بعد سے زندگی معمول کی طرف لوٹ رہی ہے۔
دوسری جانب ریاست میں ابھی کورونا کیسز کی بڑی تعداد میں معاملے سامنے آرہے ہیں۔ لوگوں کو سماجی دوری بنائے رکھنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اس کے باوجود کولکاتا میں درگا پوجا کی خریداری کے دوران کسی طرح کا لوگوں میں خوف نظر نہیں آرہا ہے۔ کولکاتا کے نیو مارکٹ میں کافی تعداد میں لوگ روزانہ خریداری کرنے پہنچ رہے ہیں۔
ڈاکٹروں کی تشویش کی حمایت کرتے ہوئے سی پی آئی ایم رہنما سوریہ کانت مشرا نے کہا ہے کہ تہوار کا جوش و ولولہ کہیں مصیبت کی وجہ نہ بن جائے۔ ریاستی حکومت کو اس کی ذمہ داری لینی ہوگی۔
روزانہ کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رواں ماہ میں اب تک صرف 11 دنوں میں 36 ہزار معاملے سامنے آچکے ہیں۔
دوسری جانب بازاروں کا حال دیکھ کر لگ نہیں رہا ہے کہ ریاست میں کورونا وائرس جیسی وبا بھی موجود ہے۔ بڑی تعداد میں بھیڑ لگاکر لوگ درگا پوجا کی خریداری کر رہے ہیں۔