مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 میں محض پانچ دن باقی رہ گئے ہیں۔ گزرتے وقت کے ساتھ اس کی سرگرمیوں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ووٹرز کو اپنی طرف راغب کرنے کی ہرممکن کوشش جاری ہے۔
بی جے پی کے منشور میں سی اے اے کو نافذ کرنے کا وعدہ، عوام کا شدید رد عمل
عام لوگوں نے بی جے پی کے انتخابی منشور میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے کے وعدے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
بی جے پی کے منشور میں شامل سی اے اے کو نافذ کرنے کے وعدے پر عام لوگوں کا ردعمل
مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 میں محض پانچ دن باقی رہ گئے ہیں۔ گزرتے وقت کے ساتھ اس کی سرگرمیوں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ووٹرز کو اپنی طرف راغب کرنے کی ہرممکن کوشش جاری ہے۔
اسی درمیان بی جے پی کے سینئر رہنما اور وزیر داخلہ امت شاہ نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے لئے انتخابی منشور جاری کیا۔بی جے پی کے منشور میں ترقی کے لے مختلف وعدے کئے گئے۔ اسی کے ساتھ اس منشور میں مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنے کا وعدہ بھی شامل ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے عام لوگوں نے اسمبلی انتخابات کے لیے جاری بی جے پی کے انتخابی منشور میں شامل شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے کے اعلان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ مغربی بنگال میں بی جے پی کبھی بھی اقتدار میں نہیں آسکتی ہے۔ وہ چاہے جتنی بھی کوشش کرلے اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکتی ہے۔
عام لوگوں کا کہنا ہے کہ جہاں تک شہریت ترمیمی ایکٹ کو بنگال میں نافذ کرنے کی بات ہے تو ممتا بنرجی کے رہتے ہوئے ان کا یہ خواب کبھی بھی پورا نہیں ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بنگال کے لوگ اس کے لیے تیار نہیں ہیں۔ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سب سے بڑے پیمانے پر احتجاج مغربی بنگال میں ہو چکا ہے۔ مرکزی حکومت کو اس کا احساس ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے لیے جاری انتخابی منشور میں عوام کے لیے کیے گئے تمام وعدوں میں سے ایک شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے کا وعدہ بھی شامل ہے۔ بنگال کے لوگوں نے بی جے پی کے انتخابی منشور پر شہریت ترمیمی ایکٹ کو لے کر سخت اعتراض کیا ہے۔
غورطلب ہے کہ مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 کے لئے پہلے مرحلے میں 27 مارچ کو ووٹ ڈالے جائیں گے.
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے عام لوگوں نے اسمبلی انتخابات کے لیے جاری بی جے پی کے انتخابی منشور میں شامل شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے کے اعلان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ مغربی بنگال میں بی جے پی کبھی بھی اقتدار میں نہیں آسکتی ہے۔ وہ چاہے جتنی بھی کوشش کرلے اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکتی ہے۔
عام لوگوں کا کہنا ہے کہ جہاں تک شہریت ترمیمی ایکٹ کو بنگال میں نافذ کرنے کی بات ہے تو ممتا بنرجی کے رہتے ہوئے ان کا یہ خواب کبھی بھی پورا نہیں ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بنگال کے لوگ اس کے لیے تیار نہیں ہیں۔ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سب سے بڑے پیمانے پر احتجاج مغربی بنگال میں ہو چکا ہے۔ مرکزی حکومت کو اس کا احساس ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے لیے جاری انتخابی منشور میں عوام کے لیے کیے گئے تمام وعدوں میں سے ایک شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے کا وعدہ بھی شامل ہے۔ بنگال کے لوگوں نے بی جے پی کے انتخابی منشور پر شہریت ترمیمی ایکٹ کو لے کر سخت اعتراض کیا ہے۔
غورطلب ہے کہ مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 کے لئے پہلے مرحلے میں 27 مارچ کو ووٹ ڈالے جائیں گے.
Last Updated : Mar 22, 2021, 5:15 PM IST