بھارت کے شمال مشرقی ریاست آسام کی بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے آسام کے تمام سرکاری مدارس کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے خلاف آج کولکاتا کے آسام بھون کے سامنے آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کی جانب سے آسام حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
کولکاتا کے پارک اسٹریٹ میں موجود آسام بھون کے سامنے آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے حامی بڑی تعداد میں جمع ہوئے تھے۔
احتجاج کے مد نظر پولیس نے آسام بھون کے سامنے سیکیورٹی بڑھا دی تھی۔ آج دوپہر کافی دیر تک آسام کی بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے خلاف نعرے بازی ہوئی۔
آسام حکومت سے مدارس کو بند کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے پانچ افراد پر مشتمل ایک وفد نے آسام بھون کے اہلکار سے ملاقات کی اور اس سلسلے میں ایک یاداشت بھی ان کو دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سی اے اے سے متعلق جے پی نڈا کے بیان پر راشد علوی کا رد عمل
آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری قمرالزماں نے آسام بھون کے سامنے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں ہزاروں مدارس ہیں۔ ملک کی آزادی سے قبل مدارس ہی اہم ذریعہ تعلیم تھا۔ ہندو مسلم سب ان مدارس میں تعلیم حاصل کرتے رہے ہیں۔
مغربی بنگال میں آج بھی مدارس ہیں جہاں ہندو مسلم دونوں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ انگریزی حکومت کے دوران بھی سرکاری مدارس تھے۔ ٹیچروں کو حکومت کی طرف سے تنخواہیں ملتی تھیں۔ لیکن آسام کی بی جے پی قیادت والی حکومت نے پہلے مدرسہ بورڈ کو بند کیا اور اب تمام سرکاری مدارس کو بند کرکے ہمیں اپنی تہذیب سے دور کرنا چاہتی ہے۔ لیکن ہم یہ برداشت نہیں کریں گے۔ ہمیں ملک کے دستور نے اپنے تعلیمی ادارے قائم کرنے کا حق دیا ہے۔ اگر آسام حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا تو ہم اس کے خلاف تحریک شروع کریں گے۔ آسام بھون کے سامنے مسلسل احتجاج کریں گے۔