مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں مہاتما گاندھی کے یوم شہادت کے موقع پر مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف جماعت اسلامی اور دیگر سماجی تنظیموں نے مشترکہ طور پر احتجاج کیا۔
کولکاتا میں گاندھی کے مجسمے کے پاس جماعت اسلامی اور دیگر سماجی تنظیموں کے حامیوں نے دہلی کے سرحد پر جاری کسانوں کی تحریک کی حمایت کا بھی اظہار کیا۔ مظاہرین نے مہاتما گاندھی کے قتل کے لیے آر ایس ایس کے نظریات ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اس خلاف احتجاج کیا۔
اس موقع پر جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے نائب صدر شاداب معصوم نے کہا کہ '30 جنوری ہندوستان کی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے، کیوں کہ اسی دن مہاتما گاندھی کو آر ایس ایس کے نظریات کے حامی ناتھو رام گوڈسے نے قتل کیا تھا۔ جس نظریے نے گاندھی جی کا قتل کیا تھا، وہی لوگ آج گاندھی جی کے ہندوستان کا قتل کر رہے ہیں۔'
انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'اسی نظریہ کے حامل افراد کی آج ملک میں حکومت ہے اور اب ان کی نظر مغربی بنگال پر ہے۔ ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اسی سوچ کو ماننے والے لوگ کامیابی کے خواب دیکھ رہے ہیں لیکن آج اس احتجاجی ریلی میں ہر مذہب کے لوگ شامل ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'جن لوگوں نے گاندھی کا قتل کیا تھا۔ ان کے لئے ملک میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے اور مغربی بنگال میں بھی گاندھی جی اور ان کے نظریات کے قاتلوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔'
اس موقع پر نیشنل ہاکرس فیڈریشن کے قومی صدر شکتی مان گھوش نے کہا کہ 'ملک میں مزدوروں اور کسانوں کے خلاف مودی حکومت نے منصوبہ بند طریقے سے کئی قوانین نافذ کئے ہیں، لیکن یہ بی جے پی حکومت ملک کو تاریکی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ ایسی حکومت کسی طور پر قابل برداشت نہیں ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات پیشہ ور افراد کو شہریت فراہم کرے گا
انہوں نے کہا کہ 'یہی وجہ ہے کہ آج ہم یہاں آج جمع ہوئے ہیں اور آج سے ہم پوری ریاست میں بی جے پی کے خلاف تحریک چلائیں گے۔ ریاست میں یونے والے اسمبلی انتخابات میں ان کو ایک بھی ووٹ نہ ملے اس کے لئے ہم عوام سے ملیں گے اور لوگوں سے اپیل کریں گے کہ بی جے پی کو ووٹ نہ دیں اور ملک و ریاست کو برباد ہونے سے بچائیں۔'