تاہم ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت ان کے مطالبے کو تسلیم کرنے کو تیار ہے۔
استھی یونائٹیڈ پرائمری ٹیچرویلفیئر ایسوسی ایشن کے ذمہ داروں نے مطالبہ کیا کہ 14اساتذہ جن کا تبادلہ کردیا گیا ہے اسے واپس لیا جائے۔
پارتھا بسواس نے کہا کہ اساتذہ حکومت کی جانب سے رابطہ کیے جانے کا انتظار کررہے ہیں۔
اب تک حکومت کی جانب سے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔ہمیں صرف یہ خبر مل رہی ہے کہ وزیر تعلیم پارتھوچٹرجی ہم سے رابطہ کریں گے ۔
پارتھا چٹرجی نے کل کہا تھا کہ حکومت پرائمری اسکولوں کے اساتذہ کی تنخواہ میں اضافہ کرنے پر غور کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بی جے پی اور سی پی ایم سیاست کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اپنے مفادات کیلئے پرائمری اساتذہ کے احتجاج میں شامل ہورہی ہیں اور یہ سب سیاسی فائدہ حاصل کرنے کیلئے ہے۔
اس سے قبل پارتھو چٹرجی نے کہا تھا کہ اساتذہ کے تنخواہ میں اضافے کی وجہ سے حکومت کے اخرجات میں بے تحاشہ اضافہ ہوجائے گا۔
بسواس نے کہا کہ ہمارا احتجاج اس قت تک جاری رہے گا جب تک اس پر عمل نہیں ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف زبانی یقین دہانی سے کام نہیں چلے گا بلکہ اس پر کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پرائمری اسکولوں کے اساتذہ کو 9.300سے 34,800کے درمیان تنخواہ دیا جاتاہے جب کہ بنگال میں محض 5,400سے 25,00تنخواہ دیا جاتا ہے۔