ETV Bharat / state

بی جے پی رہنما سمترا خان کا متنازع بیان - بی جے پی رہنما سمترا خان کا متنازعہ بیان

ریاست مغربی بنگال کے بأنکوڑہ کے وشنوپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے کہا ہے کہ دسمبر میں ریاست میں صدر راج نافذ ہو جائے گا۔

رکن پارلیمان سمترا خان
رکن پارلیمان سمترا خان
author img

By

Published : Oct 21, 2020, 4:48 PM IST

بأنکوڑہ کے وشنوپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے سنئیر رہنماوں سے ایک قدم آگے جاکر کہا کہ مغربی بنگال میں دسمبر مہینے میں صدر راج نافذ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں لا اینڈ آرڈر کی بدتر حالت کے مدنظر صدر راج ضروری ہو گیا ہے۔

اس کے علاوہ کچھ بھی سوچا نہیں جاسکتا ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمان نے الزام لگایا ہے کہ شمالی بنگال کے بیشتر اضلاع میں ترنمول کانگریس کے حامیوں کی غنڈہ گردی سے لوگ پریشان ہو گئے ہیں، عام لوگوں کو ترنمول کانگریس سے نجات چاہئے۔

سمترا خان نے کہا کہ مغربی بنگال کی عوام برسراقتدار جماعت کے ساتھ نہیں ہے، وہ بی جے پی کو متبادل کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ریاستی یونٹ نے وزیر داخلہ کو مغربی بنگال کی صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ممکن ہے کہ دسمبر میں ریاست میں صدر راج نافذ ہو جائے گا۔

دوسری طرف ریاستی وزیر شامل سناترا کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان لایعنی باتیں کر رہے ہیں، بنگال میں صدر راج کی باتیں کرنے والوں کو اتر پردیش پر ایک بار ضرور نظر ڈالنی چاہئے۔

مزید پڑھیں:بھارت کی معیشت میں جلد بہتری آئے گی: ابھیجیت بنرجی

انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے بی جے پی کے رہنماوں کو چھوڑ کر پورے ملک کے لوگوں کو پتہ ہے کہ اترپردیش میں کیا چل رہا ہے۔

اضح رہے کہ چند روز قبل وزیر داخلہ امت شاہ نے مغربی بنگال کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی حالت ابتر ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ گورنر جگدیپ دھنکر کی رپورٹ کا جائزہ لیا جا رہا ہے اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

اس کے بعد سے ربی بنگال میں صدر کے نفاذ کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں۔

بأنکوڑہ کے وشنوپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے سنئیر رہنماوں سے ایک قدم آگے جاکر کہا کہ مغربی بنگال میں دسمبر مہینے میں صدر راج نافذ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں لا اینڈ آرڈر کی بدتر حالت کے مدنظر صدر راج ضروری ہو گیا ہے۔

اس کے علاوہ کچھ بھی سوچا نہیں جاسکتا ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمان نے الزام لگایا ہے کہ شمالی بنگال کے بیشتر اضلاع میں ترنمول کانگریس کے حامیوں کی غنڈہ گردی سے لوگ پریشان ہو گئے ہیں، عام لوگوں کو ترنمول کانگریس سے نجات چاہئے۔

سمترا خان نے کہا کہ مغربی بنگال کی عوام برسراقتدار جماعت کے ساتھ نہیں ہے، وہ بی جے پی کو متبادل کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ریاستی یونٹ نے وزیر داخلہ کو مغربی بنگال کی صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ممکن ہے کہ دسمبر میں ریاست میں صدر راج نافذ ہو جائے گا۔

دوسری طرف ریاستی وزیر شامل سناترا کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان لایعنی باتیں کر رہے ہیں، بنگال میں صدر راج کی باتیں کرنے والوں کو اتر پردیش پر ایک بار ضرور نظر ڈالنی چاہئے۔

مزید پڑھیں:بھارت کی معیشت میں جلد بہتری آئے گی: ابھیجیت بنرجی

انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے بی جے پی کے رہنماوں کو چھوڑ کر پورے ملک کے لوگوں کو پتہ ہے کہ اترپردیش میں کیا چل رہا ہے۔

اضح رہے کہ چند روز قبل وزیر داخلہ امت شاہ نے مغربی بنگال کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی حالت ابتر ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ گورنر جگدیپ دھنکر کی رپورٹ کا جائزہ لیا جا رہا ہے اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

اس کے بعد سے ربی بنگال میں صدر کے نفاذ کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.