ETV Bharat / state

'بنگال میں صدر راج نافذ کیا جائے'

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگال میں قانون و ضوابط نام کی کوئی چیز نہیں ہے، اس لیے وہاں صدر راج نافذ کیا جائے۔

بنگال میں صدر راج نافذ کیا جائے
author img

By

Published : Oct 10, 2019, 10:43 PM IST

ریاست مغربی بنگال کے ضلع مرشدآباد میں آر ایس ایس کے مبینہ کارکن، اس کی اہلیہ اور بچے کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے ریاست میں صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔

آر ایس ایس کے سینیئر رہنما اور وشوہندو پریشد کے کارگزار صدر آلوک کمار نے کہا کہ بنگال میں لا اینڈ آرڈر کی صورت حال بہتر نہیں ہے۔ یہاں مخالفین کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔قتل، ریپ اور لوٹ گھسوٹ بھی اسی مقصد سے انجام دی جاتی ہے۔

آلوک کمار نے کہا کہ اس لیے 'میرا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت آئین کے دائرہ میں رہ کر بنگال حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لے اور صدر راج نافذ کرے'۔

انہوں نے کہا کہ بنگال میں کیرالہ سے بھی بدترین صورت حال ہے۔ کیراکہ میں بڑے پیمانے پر آر ایس ایس کارکنان کا قتل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر کو یونیورسٹی دورہ کرنے نہیں دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے ریاست کے معاملات میں مداخلت کرنے کا یہی صحیح وقت ہے۔

آر ایس ایس رہنما نے کہا کہ مرشدآباد میں آر ایس ایس کارکن کے قتل کا صحیح جواب ترنمول کانگریس کو دیا جائے گا۔ اگلے اسمبلی انتخاب میں عوام ترنمول کانگریس سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی ہے۔

خیال رہے کہ دو دن قبل مرشدآباد میں ایک 35 برس کے ٹیچر اور اس کی اہلیہ و بچے کا قتل کردیا گیا تھا۔ آر ایس ایس رہنما نے سوال کیا کہ آخر بیوی اور بچے کا قصور کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بنگال میں خوف و ہراس کا ماحول قائم کرکے اپوزیشن کو ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

آلوک کمار نے کہا کہ بنگال میں لا اینڈ آرڈر نہیں ہونے کا بھر پور جواب قوم پرست افراد ضرور دیں گے۔

ریاست مغربی بنگال کے ضلع مرشدآباد میں آر ایس ایس کے مبینہ کارکن، اس کی اہلیہ اور بچے کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے ریاست میں صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔

آر ایس ایس کے سینیئر رہنما اور وشوہندو پریشد کے کارگزار صدر آلوک کمار نے کہا کہ بنگال میں لا اینڈ آرڈر کی صورت حال بہتر نہیں ہے۔ یہاں مخالفین کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔قتل، ریپ اور لوٹ گھسوٹ بھی اسی مقصد سے انجام دی جاتی ہے۔

آلوک کمار نے کہا کہ اس لیے 'میرا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت آئین کے دائرہ میں رہ کر بنگال حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لے اور صدر راج نافذ کرے'۔

انہوں نے کہا کہ بنگال میں کیرالہ سے بھی بدترین صورت حال ہے۔ کیراکہ میں بڑے پیمانے پر آر ایس ایس کارکنان کا قتل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر کو یونیورسٹی دورہ کرنے نہیں دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے ریاست کے معاملات میں مداخلت کرنے کا یہی صحیح وقت ہے۔

آر ایس ایس رہنما نے کہا کہ مرشدآباد میں آر ایس ایس کارکن کے قتل کا صحیح جواب ترنمول کانگریس کو دیا جائے گا۔ اگلے اسمبلی انتخاب میں عوام ترنمول کانگریس سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی ہے۔

خیال رہے کہ دو دن قبل مرشدآباد میں ایک 35 برس کے ٹیچر اور اس کی اہلیہ و بچے کا قتل کردیا گیا تھا۔ آر ایس ایس رہنما نے سوال کیا کہ آخر بیوی اور بچے کا قصور کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بنگال میں خوف و ہراس کا ماحول قائم کرکے اپوزیشن کو ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

آلوک کمار نے کہا کہ بنگال میں لا اینڈ آرڈر نہیں ہونے کا بھر پور جواب قوم پرست افراد ضرور دیں گے۔

Intro:Body:

shadab


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.