سلی گڑی:ٹاٹا گروپ نے اپنے نینو پروجیکٹ کے حصے کے طور پر چھوٹی کاریں بنانے کے لیے فیکٹری کے لیے زمین کی مبینہ منتقلی پر پرتشدد مظاہروں کے بعد 2008 میں اپنا پروجیکٹ واپس لے لیا تھا۔Politics On Tata Nano Car Again Rise In West Bengal
بدھ کو کاواکلی گراؤنڈ میں وجے سمیلن کے دوران ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ بنرجی نے سی پی آئی (ایم) پر اس معاملے پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا اور کہاکہ "میں نے ٹاٹا کو سنگور سے نہیں نکالا، یہ سی پی آئی (ایم) نے کیا تھا۔‘‘
دریں اثنا، سنگور تنازعہ پر محترمہ بنرجی کے دعوے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سکریٹری محمد سلیم نے وزیراعلی کے بیان کو "جھوٹ کا پلندہ" قرار دیا اور کہا کہ محترمہ بنرجی کو 'مشٹھ شری' ایوارڈ سے نوازا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ محترمہ بنرجی نے ملک کے مغربی، جنوبی اور شمالی حصوں میں لابیوں کے ساتھ پرتشدد ایجی ٹیشن کی قیادت کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں راجناتھ سنگھ، سشما سوراج اور ماؤ نوازوں نے ہگلی ضلع کے سنگور میں قائم ہونے والی نینو فیکٹری کو تباہ کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Muslim Personal Law Board Women Committee Suspend آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی خواتین کمیٹی موقوف
انہوں نے سوشل میڈیا پر کہاکہ ’’اب وقت آگیا ہے کہ بنگال کے لوگوں کو پنچایت سے لوک سبھا تک اپنے نمائندوں کا انتخاب کرتے وقت زیادہ محتاط رہنا چاہئے۔‘‘
واضح ہو کہ 2011 میں جب محترمہ بنرجی کی قیادت میں ترنمول کانگریس انتخابات جیت کر اقتدار میں آئی تھی تو مسٹر بدھادیب بھٹاچارجی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔Politics On Tata Nano Car Again Rise In West Bengal