مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے پیش نظر آج کولکاتا میں تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے چیف الیکشن کمشنر سنیل ارورا سے ملاقات کی۔
اس دوران سیاسی جماعتوں نے چیف الیکشن کمشنر کو اپنے خدشات سے آگاہ کیا، جس کے بعد الیکشن کمشنر نے ریاست کے آئی جی گیانونت سنگھ سے امن و امان پر تفصیلی جانکاری طلب کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ مانگی ہے۔
وہیں الیکشن کمشنر نے آئی جی گیانونت سنگھ سے پوچھا کہ ریاست میں 50 ہزار کے قریب غیر ضمانتی وارنٹ ہونے کے باوجود بھی صرف 8 سے دس ہزار گرفتاریاں ہی کیوں ہوئیں ہیں۔
ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری پارتھو چٹرجی نے چیف الیکشن کمشنر سے اپنے ملاقات پر کہا کہ 'ریاست میں الیکشن کو لے کر ہمارے کچھ خدشات ہیں۔ جس کے حل کے لئے ہم نے الیکشن کمشنر سے ملاقات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے دیکھا ہے کہ 'بنگال کے سرحد سے لگے علاقوں میں بی ایس ایف کے لوگ دیہی علاقوں میں جاکر ایک خاص جماعت کو فائدہ پہنچانے کے لئے لوگوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بی جے پی کے رہنما کہہ رہے ہیں کہ ووٹر لسٹ میں ہزاروں روہنگیا اور بنگلہ دیشی ووٹر کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ فہرست الیکشن کمیشن نے تیار کی ہے۔ اس طرح وہ الیکش کمیشن کو ہی ذمہ دار ٹہرا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
فرہاد حکیم کا بی ایس ایف پر گاؤں کے لوگوں کو پریشان کرنے کا الزام
بی جے پی رہنما مکل رائے نے کہا کہ 'الیکشن کمیشن کے ساتھ میٹنگ سود مند رہی، انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات پر امن اور غیر جانبدارانہ ہو اس بات کی ہم نے گذارش کی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر دلپ گھوش نے کہا کہ ہم نے کمیشن سے کہا ہے کہ آئندہ مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات پر امن ہو۔