ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں مشہور گلوکار و مرکزی وزیر بابل سپریو نے ممتا بنرجی کو مغربی بنگال میں جاری سیاسی تشدد کا ذمہ دار قرار دیا ہے. ریاست کے بردوان ضلع کے آسنسول سے بی جے پی کے رکن پارلیمان بابل سپریو کا کہنا ہے کہ بنگال کے لوگوں نے ممتا دیدی کو بڑی امید سے اقتدار سونپا تھا لیکن انہوں نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
انہوں نے بی جے پی پر جارحانہ سیاست کرنے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ملک بھر میں 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کے منتر کے تحت عوام کے بیچ پہنچ رہی ہے۔ وہیں گذشتہ 10 سالوں میں ممتا بنرجی نے بنگال کو تشدد کی طرف دھکیل دیا ہے۔
بابل سپریو نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے اقتدار میں آنے سے قبل بڑے بڑے وعدے کئے تھے لیکن اقتدار حاصل ہونے کے بعد انہوں نے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ ممتا حکومت نے ریاست میں افراتفری کا ماحول برپا کر رکھا ہے۔
مرکزی وزیر کے مطابق ممتا حکومت نے ریاست کو سیاسی تشدد کی آگ میں جھونک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں سیاسی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ روزانہ بی جے پی کے حامیوں کا قتل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بنگال کے عوام سے سوال کیا کہ ’کیا آپ نے ترنمول کانگریس کو ریاست میں تشدد پھیلانے کےلیے اقتدار سونپا ہے؟‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممتا بنرجی بنگلہ دیشی شہریوں اور روہنگیا مسلمانوں کو ووٹ بینک تصور کرتی ہیں جبکہ یہ وہی ممتا بنرجی ہیں جنہوں نے پارلیمنٹ میں بنگلہ دیشی شہریوں کو مغربی بنگال کے لئے خطرہ قرار دیا تھا۔
بابل سپریو نے مزید کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد مغربی بنگال میں ترقی آئے گی۔ انہوں نے ممتا بنرجی پر مرکز کی اسکیموں و رفاہی منصوبوں پر ریاست میں روک لگانے کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ 2021 کے انتخابات میں بی جے پی کو بھاری کامیابی کے ساتھ اقتدار حاصل ہوگا اور بی جے پی کے حامیوں کی قربانیوں کو ضائع ہونے نہیں دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں اگلے سال اپریل یا مئی میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوں گے۔ تاہم ابھی سے ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔