مالدہ: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے مدنظر سیاسی دل بدل کا کھیل شروع ہو چکا ہے۔ گذشتہ دو تین انتخابات کی طرح اس مرتبہ بھی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی اس کھیل کی اہم ٹیمیں ہیں۔بھاگ بھگوڑ کے اس کھیل میں مالدہ ضیلع کے سیاسی رہنما شیخ یاسن نے بھگوا جرسی بدل کر گھاس پھول کی نمائندگی کرنے کا اعلان کیا ہے۔Political Controversy Sparks In Maldah After Sheikh Yasin Return TMC From BJP
خیال کیا جاتا ہے کہ اپنی اہلیہ کو خود مختار ہونے کے پیچھے شیخ یاسین کا کردار تھا۔ لیکن جب شیخ یاسین بی جے پی میں شامل ہوئے تو ان کی اہلیہ نے ایسا نہیں کیا۔ لیکن اسے غاصب قیادت سے مایوس ہونا پڑا۔انہیں نہ صرف ایڈمنسٹریٹر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ پنچایتی انتخابات کے پیش نظر شیخ یاسین نے ایک بار پھر ترنمول کا جھنڈا تھام لیا ہے ۔مکل رائے کی موجودگی میں شیخ یاسین کو ترنمول کانگریس کا جھنڈا دیا گیا۔
مالدہ ضلع کی ترنمول قیادت اس معاملے پر بی جے پی سے زیادہ جارحانہ ہے۔ ترنمول کے ضلع صدر عبدالرحیم بخشی نے شیخ یاسین کو پارٹی میں واپس لینے سے انکار کردیا۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے پارٹی لیڈر ممتا بنرجی اور پارٹی کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی سے بات کی ہے۔ مالدہ ضلع ترنمول کانگریس نے شیخ یاسین کی پارٹی میں شمولیت پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ضلع پارٹی اس معاملے کو لے کر دو حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ اندرونی اختلافات کے باعث ترنمول کانگریس کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:NRC Scare In West Bengal وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی لوگوں سے ووٹر لسٹ میں نام درست کرانے کی اپیل
بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد شیخ یاسین کو پارٹی کے اقلیتی مورچہ کا ریاستی نائب صدر مقرر کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود انہوں نے بی جے پی کو چھوڑ ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے ترنمول کے رابطے میں تھے۔ اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی کے ایک رہنما نے انہیں مرکزی ایجنسی سے دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ انہیں دو نوٹس بھی دیے گئے۔ وہ خوف سے بی جے پی میں شامل ہوئے۔ لیکن میں بی جے پی کو دل سے قبول نہیں کر سکتا اس لئے میں اور میری بیوی پائل خاتون مکل رائے کی موجودگی میں دوبارہ ترنمول میں شامل ہو گئے۔Political Controversy Sparks In Maldah After Sheikh Yasin Return TMC From BJP