ETV Bharat / state

شمالی 24 پرگنہ: پولیس نے نابالغ لڑکی کی شادی رکوائی

شمالی 24 پرگنہ کے دے گنگا تھانے علاقے میں پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے نابالغہ کی شادی رکوا دی اور جبرا شادی کرانے کے الزام میں لڑکی اور لڑکے کے اہل کانہ کو حراست میں لے لیا، جس کے بعد انہیں ذاتی مچلکے پر رہا کردیا گیا۔

پولیس نے نابالغہ شبینہ کی شادی رکوائی
پولیس نے نابالغہ شبینہ کی شادی رکوائی
author img

By

Published : Aug 9, 2021, 2:29 PM IST

مغربی بنگال میں انتظامیہ کی جانب سے تمام تر کوششوں کے باوجود اکثر و بیشتر طبقہ میں نابالغوں کی جبرا شادی کا معاملہ سامنے آتا رہتا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ شمالی 24 پرگنہ کے دے گنگا تھانے علاقے میں پیش آیا، جس میں پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے نابالغہ کی شادی رکوا دی۔ اور جبرا شادی کرانے کے الزام میں لڑکی اور لڑکے کے اہل خانہ ھراست میں لے لیا، جنہیں بعد میں ذاتی مچلکے پر رہا کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق شمالی 24 پرگنہ کے مسلم اکثریتی علاقہ دے گنگا کے حشمت نگر میں شادی کی تیاریاں مکمل ہو چکی تھی۔ مہمانوں کے آنے کا سلسلہ بھی جاری تھا۔

اس دوران سولہ سال کی شبینہ یاسمن سج دھج کر تیار تھی اور دولہا ریاض الحق بھی آچکا تھا، تبھی اچانک ایس ڈی پی موقع پر پہنچے اور شادی میں مداخلت کرتے ہوئے شادی رکوادی، اور لڑے، لڑکی کے والدین کو حراست میں لے لیا۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی کا کہنا تھا لڑکی ابھی نابالغ ہے اور وہ شادی کے لئے تیار نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:

بنگال کے مسلمانوں کی حالت دوسری ریاستوں سے بہتر: مجاہد حسین حبیبی


دوسری طرف لڑکی کے ماما روبیل الاسلام منڈل کا کہنا ہے کہ وہ اس شادی کے خلاف تھے، انہوں نے اس کی مخالفت بھی کی تھی، لیکن لڑکی کے والد ضمیر الاسلام نے کہا تھا کہ نکاح ابھی کر دیتے ہیں دو سال بعد لڑکی کی رخصتی ہوگی۔

اس معاملے میں جبرا شادی کرانے کے الزام میں حراست میں لئے گئے دونوں لڑکی اور لڑکے کے گھر والوں کو ذاتی مچلکے پر رہا کردیا گیا ہے۔

مغربی بنگال میں انتظامیہ کی جانب سے تمام تر کوششوں کے باوجود اکثر و بیشتر طبقہ میں نابالغوں کی جبرا شادی کا معاملہ سامنے آتا رہتا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ شمالی 24 پرگنہ کے دے گنگا تھانے علاقے میں پیش آیا، جس میں پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے نابالغہ کی شادی رکوا دی۔ اور جبرا شادی کرانے کے الزام میں لڑکی اور لڑکے کے اہل خانہ ھراست میں لے لیا، جنہیں بعد میں ذاتی مچلکے پر رہا کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق شمالی 24 پرگنہ کے مسلم اکثریتی علاقہ دے گنگا کے حشمت نگر میں شادی کی تیاریاں مکمل ہو چکی تھی۔ مہمانوں کے آنے کا سلسلہ بھی جاری تھا۔

اس دوران سولہ سال کی شبینہ یاسمن سج دھج کر تیار تھی اور دولہا ریاض الحق بھی آچکا تھا، تبھی اچانک ایس ڈی پی موقع پر پہنچے اور شادی میں مداخلت کرتے ہوئے شادی رکوادی، اور لڑے، لڑکی کے والدین کو حراست میں لے لیا۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی کا کہنا تھا لڑکی ابھی نابالغ ہے اور وہ شادی کے لئے تیار نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:

بنگال کے مسلمانوں کی حالت دوسری ریاستوں سے بہتر: مجاہد حسین حبیبی


دوسری طرف لڑکی کے ماما روبیل الاسلام منڈل کا کہنا ہے کہ وہ اس شادی کے خلاف تھے، انہوں نے اس کی مخالفت بھی کی تھی، لیکن لڑکی کے والد ضمیر الاسلام نے کہا تھا کہ نکاح ابھی کر دیتے ہیں دو سال بعد لڑکی کی رخصتی ہوگی۔

اس معاملے میں جبرا شادی کرانے کے الزام میں حراست میں لئے گئے دونوں لڑکی اور لڑکے کے گھر والوں کو ذاتی مچلکے پر رہا کردیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.