کولکاتا: ریاست مغربی بنگال میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ Partial lockdown in West Bengal ہے۔ کوورنا کے معاملات غیر معمولی اضافہ کی صورت میں ایسا کیا گیا تھا، جس کے نتیجے ایک بار پھر سے اسکولز اور کالجز کو بند کر دیا گیا ہے۔
مختلف تنظیمیں حکومت کے اس فیصلے کی یہ کہہ کر مخالفت کر رہی ہے کہ تمام کام جاری ہیں، میلہ لگ رہا ہے، انتخابی مہم چل رہی ہے تو ایسے میں کووڈ پروٹوکال پر عمل کرتے ہوئے اسکولز اور کالجز کو بھی جاری رکھا جا سکتا ہے۔
ان تنظیموں کی جانب سے لگاتار تعلیمی اداروں کو کھولنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ آج اس سلسلے میں شایان بنرجی نام کے ایک شخص نے کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ داخل کی ہے۔ PIL in Calcutta HC for Reopening Schools
ان کا کہنا ہے کہ تعلیم ہمارا بنیادی حق ہے۔ لہذا تعلیمی اداروں کو کھلے رہنا چاہیے۔ تعلیم کی کمی سے ہی کئی لوگ اپنے حقوق سے محروم رہ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کافی تعداد میں طلباء اسکول ڈراپ آؤٹ ہوئے ہیں۔ ان کا حساب کوئی نہیں دے رہا ہے۔ آن لائن کلاسز ہو رہے ہیں، ان کا خرچ کون دے گا۔ حکومت کو طلباء کے لئے انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنی چاہیے۔ جمعہ کے روز اس معاملے کی شنوائی ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Calcutta High Court: کلکتہ ہائی کورٹ کا 350 اسٹاف کی تنخواہ بند کرنے کا حکم
واضح رہے کہ سال 2020 کورونا نے ملک کو بری طرح سے متاثر کیا اور معمولات زندگی پوری طرح تھم گئی۔ ایسے میں تعلیمی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا اور اسکول،کالجز اور یونیورسٹیز کو بند کر دیا گیا۔ لیکن کورونا کا اثر کم ہوتے ہی تعلیمی اداروں کو ایک بار پھر سے کھولنے کا سلسلہ شروع ہوا لیکن یہ بھی زیادہ دن تک جاری نہیں رہ سکا اور کورونا کے تیسرے لہر آگئی جس کے بعد تعلیمی اداروں کو ایک بار پھر بند کر دیا گیا۔