ریاست مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنما اور ریاستی وزیر صدیق اللہ چودھری کی تصویر ان دنوں کانگریس کے پوسٹر پر نظر آرہی ہے۔
واضح رہے کہ ایسا بتایا جاتا ہے کہ وزیر اکثر و بیشتر پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہنے والے رہنماؤں پر سرعام تنقید کرتے رہتے ہیں۔ اس سے پارٹی کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اس درمیان ضلع بیربھوم کے منگل کوٹ میں وزیر صدیق اللہ چودھری اور ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کی تصویریں ایک ہی پوسٹر میں نظر آئی ہے۔
ترنمول کانگریس اور کانگریس کے رہنماؤں کی تصویر ایک ساتھ منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی حلقوں میں افواہوں کا بازار گرم ہوگیا ہے۔
سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں یہ کی جارہی ہیں کہ صدیق اللہ چودھری اپنی ہی پارٹی کے چند رہنماؤں کی حرکتوں سے تنگ آ کر ترنمول کانگریس چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے ہیں۔
ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے اس ضمن میں ابھی تک واضح طور پر کچھ بھی نہیں کہا ہے۔ تاہم اب ان کی خاموشی پر سوال اٹھانے لگا ہے حالانکہ وزیر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر کہیں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک اس پوسٹر کا سوال ہے تو کسی نے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کرنے کے لیے یہ سب کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز منگل کو کوٹ میں وزیر صدیق اللہ چودھری اور ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کی تصویر کانگریس کے اشتہار میں ایک ساتھ دیکھی گئی تھی۔
اس کے بعد قیاس آرائی ہے کہ صدیق اللہ چودھری ترنمول کانگریس چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے ہیں حالانکہ وزیر نے اس خبر کی تردید کردی ہے۔