مغربی بنگال میں گذشتہ 72 گھنٹوں سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کی شام سے جاری بارش اب تک جاری ہے۔ گذشتہ روز ہفتے کی رات صبح ساڑھے چار بچے کے قریب بارش شروع ہوئی تھی، جو اب تک جاری ہے۔ اس سے عام زندگی پوری طرح سے درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ، ہوڑہ، ہگلی اور ندیا، مرشدآباد، مالدہ، سلی گوڑی اور دارجلنگ میں موسلادھار بارش کے سبب رہائشی علاقے بارش کے پانی سے زیر آب ہو چکے ہیں۔
ریاست میں کولکاتا اور اس سے متصل اضلاع بالخصوص مسلم اکثریتی علاقوں کا بہت برا حال ہے۔ بارش کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک نظام بھی پوری طرح سے متاثر ہوچکا ہے۔
مسلسل بارش کے سبب سبزی فروشوں، فٹ پاتھ پر دکان لگانے والوں اور چھوٹے تاجروں کو زبردست مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بارش سے متاثر مسلم اکثریتی علاقوں کا دورہ کیا اور مقامی باشندوں سے ان کی پریشانیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: عالیہ یونیورسٹی کا بحران تشویش ناک، سہ فریقی میٹنگ کا مطالبہ
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے میونسپل انتظامیہ، رکن اسمبلی اور رکن پارلیمان کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
محمد سراج نام کے ایک دکاندار نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے ٹیٹاگڑھ اسٹیشن روڈ کا برا حال ہے۔ انتظامیہ ایسے وقت میں سڑکوں کی مرمت کا کام کرواتی ہے جب مان سون اپنے شباب پر ہوتی ہے۔