ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل ہورہے اضافے کے سبب عوام پریشان حال ہیں، وہیں مغربی بنگال کے عوام کو بھی لاک ڈاؤن میں ایندھن اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے دوہری مار جھیلنی پڑرہی ہے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے ایک طرف ریاست میں ڈیرھ ماہ سے لاک ڈاؤن جاری ہے تو دوسری طرف پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کے سبب بڑھتی مہنگائی سے عام لوگوں کا برا حال ہے۔
مستقبل میں لوگوں کو کورونا سے نجات مل جائے ممکن ہے لیکن پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے راحت ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب بڑھتی ہوئی مہنگائی سے شدید پریشانیوں کا سامنا کررہے سبزی فروشوں سے بات چیت کی، تو انہوں مرکزی حکومت کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جان لیوا مہنگائی کے سبب ان کے لئے گھر چلانا نہایت ہی مشکل ہوگیا ہے، اب دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی نوبت آگئی ہے، خاص طور میڈیم کلاس فیملی پوری طرح سے تباہ و برباد ہوچکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں جاری لاک ڈاؤن کے سبب کام کاج پہلے سے ہی ٹھپ ہوچکے ہیں، ہر وقت نوکری جانے کا خطرہ لگا رہتا ہے اس صورتحال میں مہنگائی نے کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
دوسری طرف سبزی فروشوں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں کاروبار کرنے کا زیادہ موقع نہیں ملتا ہے جس کے سبب انہیں زبردست مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی برتنے کے بعد کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن وقت محدود کئے جانے کے سبب کاروبار ختم ہوتا جارہا ہے۔ حکومت کو اس سلسلے میں دوبارہ غور کرنا چاہئیے۔