مغربی بنگال میں یاس نامی طوفان کی پیشن گوئی کے مدنظر ریاست کے چودہ اضلاع کے لاکھوں باشندوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ہگلی ضلع کے بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش کے سبب سینکڑوں مکانات منہدم ہو گئے ہیں جبکہ آسمانی بجلی کی زد میں آکر دو افراد کی موت ہو گئی ہے۔ وہیں شمالی 24 پرگنہ کے نئی ہٹی، ہالی شہر، باراسات اور بشیر ہاٹ میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش میں ڈیرھ سو سے زائد مکانات منہدم ہو گئے اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
خلیج بنگال سے متصل ریاست کے چودہ اضلاع کے 8،09،830 باشندوں کو مختلف محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے اور اب بھی منتقلی کا کام جاری ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ یاش طوفان بنگال سے محض تین سو 45 کیلو میٹر دور ہے۔ خدشہ ہے کہ کل دن میں کسی بھی بنگال کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا یا پھر اڈیشہ کی جانب نکل جائے گا۔
وہیں بنگال کے تمام ساحلی اضلاع میں آہستہ آہستہ حالات بدلتے جا رہے ہیں۔ بارش کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور سب ڈویژن صنعتی خطہ کے بیشتر اہم علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہونے کے بعد الرٹ جاری کر دیا گیا ہے.
ذرائع کے مطابق جنوبی 24 پرگنہ اور شمالی 24 پرگنہ کے ماہی گیروں کو آئندہ 72 گھنٹوں تک کشتی، ٹرالر وغیرہ کو سمندر میں نہ اتارنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
این ڈی آر ایف کے مطابق چودہ اضلاع میں رہنے والے باشندوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کام جنگی سطح پر جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج رات تک طوفان سے متاثر ہونے والے اضلاع کے ایک ایک باشندے کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا ہی ہمارا اولین مقصد ہے۔
خلیج بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ میں واقع بھارتی بحریہ کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق جنوبی 24 پرگنہ اور شمالی 24 پرگنہ سمیت سمندر سے متصل اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
اضلاع کے ماہی گیروں کو سمندر میں زیادہ دور نہ جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ہوائی جہازوں کے ذریعہ ان ماہی گیروں پر نظر رکھی جا رہی ہے.
طوفان سے متاثر ہونے والے اضلاع سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے والوں کی تعداد پر ایک نظر
جنوبی 24 پرگنہ: 2،58،000
شمالی 24 پرگنہ: 51،554
مشرقی مدنی پور ضلع: 2،96،098
مغربی مدنی پور: 1،10،000
بانکوڑہ: 45،212
بیربھوم: 925
ہگلی: 83
ہوڑہ: 17،190
جھاڑ گرام: 12،872
کولکاتا: 550
مغربی بردوان: 2،247
مشرقی بردوان: 143
پرولیا: 14،136
ندیا: 815
ذرائع کے مطابق تمام رہائشی کیمپوں کو کورونا گائیڈ لائن کے تحت بنائے گئے ہیں۔ یہاں رہنے والوں کو گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ خلیج بنگال میں ہواؤں کا دباؤ بننے کے سبب سے یاس(yaas) نامی طوفان آئندہ 26 مئی کو مغربی بنگال کے ساحلی اضلاع سے ٹکرانے کا خدشہ ہے۔ گزشتہ سال امپھان نامی طوفان کی وجہ سے سمندر سے متصل اضلاع میں بھیانک تباہی ہوئی تھی۔ جس میں درجنوں لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور سینکڑوں مکانات منہدم ہو گئے تھے۔