ہگلی: مغربی بنگال میں سرکاری اسکولوں کی حالت تشویشناک ہونے کے بعد گارجین حضرات اپنے اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے پرائیویٹ اسکولوں کی طرف رخ کرنے پر مجبور ہیں۔لیکن پرائیویٹ اسکولوں کی من مانی اور بجا فیس اصولی کی پالیسی نے عام لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔Parents Accusing School Administration To Hold Child After Not Paying Fees In Hooghly
دارالحکومت کولکاتا کے توپسیا،راجہ بازار،سمیت دیگر علاقوں میں واقع پرائیویٹ اسکولوں کے علاوہ جنوبی24 پرگنہ،شمالی 24پرگنہ۔ہاوڑہ اور ہگلی میں ایجوکیشن مافیاؤں نے دہشت مچا رکھی ہے۔
چھٹی کے بعد بھی طالب علم گھر واپس نہیں آیا۔ اس کے بعد گھر والوں نے تلاش شروع کر دی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ طالب علم کو اسکول میں رکھا گیا ہے۔ اہل خانہ نے یہ بھی شکایت کی کہ اسکول کی طرف سے والدین کو اطلاع نہیں دی گئی۔ تاہم اسکول حکام نے دعویٰ کیا کہ بچہ والدین کا انتظار کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Children's Day Celebration تسمیہ جونئیر ہائی اسکول میں یوم اطفال کا انعقاد
خبر سنتے ہی طالب علم کے والد وکی شچدوا نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی فیس گزشتہ اگست سے بقایا ہے۔ اسے پیر کو اسکول سے بلایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نومبر کے آخر میں پوری رقم ادا کر دیں گے۔ اس کے بعد بھی انہوں نے سوال اٹھایا کہ بیٹے کو کیوں گھر واپس جانے نہیں دیا گیا ؟
اسکول کے عملے نے بتایا کہ پرنسپل نے والدین سے فون کیا اور بات کی۔ اس کے بعد طالب علم کو گھر بھیج دیا گیا.پرنسپل نے دعویٰ کیا کہ اگر خاندان میں کوئی مسئلہ ہے تو والدین براہ راست اسکول آکر ان سے بات کرسکتے ہیں۔ اس لیے انہیں بار بار اسکول سے بلایا گیا۔Parents Accusing School Administration To Hold Child After Not Paying Fees In Hooghly