آج زرعی قوانین کے تعلق سے عدالت عظمیٰ نے حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت کچھ نہیں کرتی ہے تو ہم ان زرعی قوانین پر پابندی لگادیں گے۔
ریاست مغربی بنگال میں حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان اور لفٹ فرنٹ نے مشترکہ طور پر زرعی قوانین کو لے کر دی گئی سپریم کورٹ کے عندیہ کا خیرمقدم کیا ہے۔
مغربی بنگال اسمبلی کے حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ زرعی قوانین کے معاملے میں سپریم کورٹ کی مداخلت سے امید کی ایک نئی کرن دیکھائی دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے زرعی قوانین سے متعلق جو بھی ردعمل سامنے آیا ہے اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔امید کرتے ہیں کہ مہینوں سے زرعی قوانین پر جاری تنازعہ کا کوئی حل جلد سے جلد نکلے۔
انھوں نے کہا کہ کھلے آسمان کے نیچے احتجاج کرنے والے ہزاروں کسان خوشی خوشی اپنے اپنے واپس جائیں۔
زرعی قوانین کے معاملے کو حل کرنے کا یہ بالکل ابتدائی مرحلہ ہے مستقبل میں کیا ہو گا واضح طور کچھ بھی کہا نہیں جا سکتا ہے لیکن ایک امید کی کرن ضرور نظر آیی ہے۔
حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ احتجاج کے آخری دن تک ہم کسانوں کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے.
مزید پڑھیں:حل نہیں نکلا تو زرعی قوانین پر پابندی عائد کردیں گے: سپریم کورٹ.
دوسری طرف اسمبلی میں لفٹ فرنٹ کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا ردعمل کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن منزل ابھی بہت دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر مرکزی حکومت اور کسانوں کی تنظیموں کی جانب سے کویی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
اس لئے اس سلسلے میں واضح طور پر کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے ردعمل سے زیادہ اہم کسانوں کی بات ہو سکتی ہے۔