مغربی بنگال کے حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی نئی سیاسی جماعت انڈین سیکولر فرنٹ سے اتحاد کرنے کے لئے کانگریس کی کارگزار صدر سونیا گاندھی کو خط لکھا۔
کانگریس کے سینئر رہنما عبدالمنان کا کہنا ہے کہ کارگزار صدر سونیا گاندھی کی جانب سے مثبت اشارہ ملنے کے بعد ہی عباس صدیقی کی سیاسی جماعت سے اتحاد کے سلسلے میں بات چیت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی سیاسی جماعت کی بنگال کی سیاست میں انٹری کے بعد حالات میں تبدیلی آئی ہے۔
عبدالمنان نے کہاکہ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کے ساتھ ہے اور ان کے ووٹوں سے 40 سے 45 سیٹوں کے نتائج پر فرق پڑ سکتا ہے۔
حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان کا کہنا ہے کہ شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ، شمالی دیناج پور، جنوبی دیناج پور، مالدہ، مرشدآباد، ندیا، مشرقی مدنی پور جیسے اضلاع میں عباس صدیقی کی گرفت مضبوط ہے. ان کے ساتھ اتحاد ضروری ہے ورنہ مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہونے کا خطرہ ہے.
ذرائع کے مطابق کانگریس اور لفٹ فرنٹ کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر سمجھوتہ ہونے کے بعد عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کو چند سیٹیں دی جا سکتی ہے۔
لفٹ فرنٹ کے چیئرمین بمان بوس نے بھی انڈین سیکولر فرنٹ کے ساتھ اتحاد کا مثبت اشارہ دے چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سی پی آئی ایم اور کانگریس کا بنگال حکومت کے بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ