کولکاتا:مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کی نگرانی میں کولکاتا ضلع کے 11 اسمبلی کے فارورڈ بلاک کے تقریباً 300 لیڈران نے کانگریس کا جھنڈا اپنے ہاتھوں میں تھام کر سیاست کے میدان میں نئی شروعات کی۔One Thousand Forward Bloc Leaders And Workers Join Congress
کولکاتا میں واقع ریاستی کانگریس کے دفتر ودھان بھون میں ادھیر چودھری نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 1000 کارکنان اور حامیوں نے فارورڈ بلاک کو چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ کانگریس مزید مضبوط ہوگی۔ کانگریس کی طرف سے انہیں مناسب عزت و احترام دی جائے، انہوں نے کانگریس کو جوش بخشا ہے، ایک ذمہ دار کارکن کے طور پر ضرور کام کریں گے۔ حافظ عالم سیرانی اور علی عمران کا شکریہ، بنیادی طور پر ان کی قیادت میں آج اتنے لوگ کانگریس میں شامل ہوئے، ہم سب متحد ہو کر کام کریں گے۔
فارورڈ بلاک سے متاثر بارہ بازار پروگریسو ٹریڈ ایسوسی ایشن کے 350 دکانداروں نے ادھیر چودھری کو خط لکھ کر کانگریس میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ فارورڈ بلاک کولکاتا ضلع کے لیڈروں میں سے ایک سدیپ بنرجی نے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد کہاکہ فارورڈ بلاک کا جھنڈا تبدیل کرنے کی وجہ سے پارٹی کی اندرونی سیاست ہے۔پالیسی تنازعات کی وجہ سے ریاستی قیادت کے ساتھ تصادم ہوا ہے۔ اب راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا ہو رہی ہے۔ بے روزگاری، آمدنی، مذہبی تشدد کے خلاف اتحاد کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Congress Set Up Committee With Advocates پنچایت انتخابات سے قبل کانگریس کی وکلا پر مشتمل کمیٹی تشکیل
واضح رہے کہ سابق وزیر حافظ عالم سیرانی نے فارورڈ بلاک کے خلاف غصے میں استعفیٰ دے دیا تھا۔ حافظ عالم نے پارٹی کے جنرل سکریٹری دبرتا بسواس کو چار صفحات پر مشتمل خط بھیجا ۔ اس وقت ان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے فارورڈ بلاک چھوڑ دیا تو بھی وہ لفٹ فرنٹ کو نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ اس کے بعد حافظ عالم سیرانی کانگریس ودھان بھون کے ریاستی دفتر گئے اور کانگریس میں شامل ہوگئےOne Thousand Forward Bloc Leaders And Workers Join Congress