ریاست آسام میں قومی رجسٹر برائے شہریت ( این آر سی) کو نافذ کرنے کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ' ممتا بنرجی خوف زدہ ہیں کہ کہیں بی جے پی بنگال میں این آر سی کو نافذ کرکے دراندازوں کو نکال باہر نہ کردے۔ یہی وجہ ہے کہ ممتا بنرجی مسلسل کہہ رہی ہیں کہ ان کی حکومت بنگال میں این آر سی کو نافذ نہیں ہونے دے گی'۔
بی جے پی پر ’تقسیم کی سیاست‘ کرنے کاالزام عاید کرتے ترنمول کانگریس کی سربراہ متما بنرجی نے کہا کہ ' بنگال کے ایک بھی شہر ی کو این آر سی کے نام پر پریشان ہونے نہیں دیا جائے گا'۔
مزید پڑھیں : این آر سی کے تعلق سے عوام میں بیداری لانا وقت کی اہم ضرورت
ممتا بنرجی کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے دلیپ گھوش نے کہا کہ ' ممتا بنرجی جلد ہی دیکھ لیں گی بی جے پی بنگال میں کس طریقے سے این آر سی کو نافذ کرتی ہے اور بنگلہ دیشیوں کو نکال باہر کرتی ہیں۔ممتا بنرجی ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہے جو کامیاب نہیں ہونے والی ہے'۔
دلیپ گھوش نے کہا کہ ' گزشتہ چند برسوں سے بنگال میں دو کروڑ بنگلہ دیشی اور روہنگیائی آکر آباد ہوگئے ہیں۔جس میں سے ایک کروڑ افراد ملک کے دیگر حصوں میں آباد ہیں جب کہ ایک کروڑ افراد کو ممتا بنرجی کی سرپرستی حاصل ہے۔بی جے پی ان لوگوں کو ملک سے باہر نکال کردم لے گی۔این آر سی بنگال میں بھی نافذ ہوکر رہے گی۔'