ETV Bharat / state

وزیراعلیٰ کا پیراٹیچروں کو سخت انتباہ

ریاستی وزیر اعلیٰ نے پیرا ٹیچروں کے تنخوہ میں اضافے کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے احتجاج جلد سے جلد ختم کرنے کا انتباہ دیا۔

author img

By

Published : Aug 19, 2019, 11:30 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 2:19 PM IST

وزیراعلیٰ کا پیراٹیچروں کو سخت انتباہ

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ بات بات احتجاج، بات بات پر مظاہرہ، بات منوانے کے لیے بھوک ہڑتال کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ ان سبھوں سے فائدہ ہونے کے بجائے نقصان ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں اب بلاوجہ احتجاج، مظاہرہ اور بھوک ہڑتال کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کروں گی ۔ اس سے انتظامیہ اور عام لوگوں کو دشواریوں کاسامناکرنا پڑتاہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ تنخواہ میں اضافے کے لیے کام بند کرکے احتجاج، مظاہرہ اور بھوک ہڑتال کرنے کا کیا مطلب ہے۔کام بند کرکے احتجاج کرتے ہیں اور اس دن کاپیسہ بھی لیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کام بند کرکے پیسہ لیناکیا یہ جائز ہے۔یہ سب ناقابل برداشت ہے۔ لوگوں کے لیے یہ سمجھنے کی بات ہے کہ آخری کس چیز کے لیے احتجاج کررہے ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے ریاست کے پارا ٹیچروں کی جانب سے تنخواہ میں اضافہ کے جاری تحریک پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بایاں محاذ کے زمانے میں ان کو چار ہزار روپئے ملتے تھے ۔ ہماری حکومت نے اس کو دس ہزار کر دیا مزید اضافہ کی گنجائش نہیں ہے۔

انہوں مزید کہا کہ کہ 56 ہزار کروڑ قرض چکانے کے بعد ریاستی حکومت اپنے سبکدوش ملازمین کو پنشن بھی دے رہی ہے جب کہ دوسری ریاستوں میں پینشن بند ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں سے پیرا ٹیچراپنا کام چھوڑ کر تنخواہ میں اضافہ کے مطالبے پر سڑکوں پر اتر کر احتجاج ومظاہرہ کرنے میں مصروف ہیں۔

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ بات بات احتجاج، بات بات پر مظاہرہ، بات منوانے کے لیے بھوک ہڑتال کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ ان سبھوں سے فائدہ ہونے کے بجائے نقصان ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں اب بلاوجہ احتجاج، مظاہرہ اور بھوک ہڑتال کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کروں گی ۔ اس سے انتظامیہ اور عام لوگوں کو دشواریوں کاسامناکرنا پڑتاہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ تنخواہ میں اضافے کے لیے کام بند کرکے احتجاج، مظاہرہ اور بھوک ہڑتال کرنے کا کیا مطلب ہے۔کام بند کرکے احتجاج کرتے ہیں اور اس دن کاپیسہ بھی لیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کام بند کرکے پیسہ لیناکیا یہ جائز ہے۔یہ سب ناقابل برداشت ہے۔ لوگوں کے لیے یہ سمجھنے کی بات ہے کہ آخری کس چیز کے لیے احتجاج کررہے ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے ریاست کے پارا ٹیچروں کی جانب سے تنخواہ میں اضافہ کے جاری تحریک پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بایاں محاذ کے زمانے میں ان کو چار ہزار روپئے ملتے تھے ۔ ہماری حکومت نے اس کو دس ہزار کر دیا مزید اضافہ کی گنجائش نہیں ہے۔

انہوں مزید کہا کہ کہ 56 ہزار کروڑ قرض چکانے کے بعد ریاستی حکومت اپنے سبکدوش ملازمین کو پنشن بھی دے رہی ہے جب کہ دوسری ریاستوں میں پینشن بند ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں سے پیرا ٹیچراپنا کام چھوڑ کر تنخواہ میں اضافہ کے مطالبے پر سڑکوں پر اتر کر احتجاج ومظاہرہ کرنے میں مصروف ہیں۔

Intro:آبادی کے اعتبار سے ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں حکومت تبدیل ہوتے ہی پورے ریاست کو بھگوا رنگ میں رنگنے کا عمل ابھی تک جاری ہے.


Body:یوپی کی حکومت نے بسوں کو زعفرانی رنگ میں رنگنے سے یہ عمل شروع کیا یہ مہم اور سرکاری عمارتوں، دفاتر، تھانوں اور سڑکوں پر لگے ہولڈنگ اور اسکولوں تک پہنچ گیا ہے. یہاں تک اب ریلوے اسٹیشنوں کو بھی بھگوا رنگ سے رنگا جا رہا ہے. میرٹھ کے سٹی اسٹیشن کو حالیہ دنوں میں بھگوا رنگ سے رنگ دیا گیا ہے ہے.
اسٹیشن انتظامیہ اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کر رہی ہے ان کا کہنا ہے ہم لوگ اپنی مرضی کے مطابق کوئی بھی کام انجام نہیں دیتے ہیں بلکہ یہ حکم نامہ دہلی سے آتا ہے اسی کے مطابق عمل آوری کی جاتی ہے.
عوام نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھگوا رنگ کو زیادہ پسند کرتے ہیں یہی وجہ ہے کی سرکاری عمارت کو بھگوا رنگ سے رنگا جا رہا ہےاور یہ حکومت کا ایجنڈا ہے.

ماہرین کہتے ہیں کہ اترپردیش پردیش میں پہلی بار ایسا نہیں ہورہا ہے بلکہ مایاوتی اور اکھلیش کے دور میں بھی سرکاری عمارتوں کے رنگ بدلے جا چکے ہیں.
ان کے مطابق انسان جو آنکھوں سے دیکھتا ہے اس کے دل میں اتر جاتا ہے یہ ایک قسم کی نفسیاتی جنگ ہے اس جنگ میں جیت کا فائدہ اٹھانے کے لیے ووٹروں کو اپنے حق میں کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور عمارتوں اور سڑکوں کے رنگ تبدیل کرنا اس بات کی طرف اشارہ ہوتا ہے کہ اب حکومت بدل چکی ہے.



Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 2:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.