ETV Bharat / state

اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو کرائے پر گھر دینے کو کوئی تیار نہیں

شمالی 24 پرگنہ کے ترقی یافتہ شہر سالٹ لیک میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر کو کرائے پر گھر صرف اس لئے نہیں دیا جارہا ہے کہ وہ مسلم ہیں.

اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو کرائے پر گھر دینے کو کوئی تیار نہیں
اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو کرائے پر گھر دینے کو کوئی تیار نہیں
author img

By

Published : Nov 5, 2021, 10:31 AM IST

مغربی بنگال میں عام طور پر تمام مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر جل کر رہتے ہیں اور قومی یکجہتی اور سیکولرازم کی کھل کر حمایت بھی کرتے ہیں.

تعلیم یافتہ سماج میں ڈاکٹروں کی بڑی اہمیت ہے جن پر لوگوں کی جان بچانے کی ذمہ داری ہوتی ہے. اس کے لئے وہ (ڈاکٹر ) اپنی طرف سے بھرپور کوشش کرتے ہیں.

کورونا کے دور میں بھی ڈاکٹروں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر عام لوگوں کی جان بچانے کے لئے دن رات کام کرتے رہے. اس دوران انہیں بھی کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا مثلاً کرائے پر گھر نہ ملنا، پڑوسیوں کے اعتراض پر ڈاکٹروں کو مکان خالی کرنا عام بات تھی.

ایسا ہی ایک واقعہ شمالی 24 پرگنہ کے ترقی یافتہ شہر سالٹ لیک میں پیش آیا جب اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر کو کرائے کا مکان صرف اس لئے نہیں دیا جارہا ہے کہ وہ مسلم ہیں.

اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو کرائے پر گھر دینے کو کوئی تیار نہیں
اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو کرائے پر گھر دینے کو کوئی تیار نہیں
جنوبی 24 پرگنہ کے سونار پور سے تعلق رکھنے والے کبیر الحق پیشہ سے ڈاکٹر ہیں. کورونا کے منحوس دور میں ان کی خدمات کو کافی سراہا گیا تھا. ڈاکٹر کبیر الحق گزشتہ ایک ماہ سے دارالحکومت کولکاتا سے متصل شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سب سے ترقی یافتہ علاقہ سالٹ لیک کے سیکٹر فار میں کرائے کے مکان کی تلاش میں ہیں. وہ جہاں بھی جارہے ہیں اور جس مکان مالک سے ملاقات کررہے ہیں انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے. مکان خالی رہنے کے باوجود انہیں مکان دینے سے انکار کردیا جاتا ہے.



اس ضمن میں ڈاکٹر کبیر الحق کا کہنا ہے کہ ان کے خیال سے دو وجہ ہوسکتی ہے. ایک مسلم اور دوسری وجہ ڈاکٹر ہونا. کورونا کے منحوس دور میں اسی دو وجہوں سے مکان ملنا مشکل ہوگیا ہے.

انہوں نے کہا کہ مکان مالک نام اور پیشے کے بارے میں سنتے ہی انکار کردیتے ہیں. اس کے باوجود انہیں کسی سے کوئی شکایت نہیں ہے کیونکہ ترقی یافتہ سماج میں بھی بیداری مہم کی ضرورت پڑتی ہے.

مغربی بنگال میں عام طور پر تمام مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر جل کر رہتے ہیں اور قومی یکجہتی اور سیکولرازم کی کھل کر حمایت بھی کرتے ہیں.

تعلیم یافتہ سماج میں ڈاکٹروں کی بڑی اہمیت ہے جن پر لوگوں کی جان بچانے کی ذمہ داری ہوتی ہے. اس کے لئے وہ (ڈاکٹر ) اپنی طرف سے بھرپور کوشش کرتے ہیں.

کورونا کے دور میں بھی ڈاکٹروں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر عام لوگوں کی جان بچانے کے لئے دن رات کام کرتے رہے. اس دوران انہیں بھی کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا مثلاً کرائے پر گھر نہ ملنا، پڑوسیوں کے اعتراض پر ڈاکٹروں کو مکان خالی کرنا عام بات تھی.

ایسا ہی ایک واقعہ شمالی 24 پرگنہ کے ترقی یافتہ شہر سالٹ لیک میں پیش آیا جب اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر کو کرائے کا مکان صرف اس لئے نہیں دیا جارہا ہے کہ وہ مسلم ہیں.

اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو کرائے پر گھر دینے کو کوئی تیار نہیں
اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو کرائے پر گھر دینے کو کوئی تیار نہیں
جنوبی 24 پرگنہ کے سونار پور سے تعلق رکھنے والے کبیر الحق پیشہ سے ڈاکٹر ہیں. کورونا کے منحوس دور میں ان کی خدمات کو کافی سراہا گیا تھا. ڈاکٹر کبیر الحق گزشتہ ایک ماہ سے دارالحکومت کولکاتا سے متصل شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سب سے ترقی یافتہ علاقہ سالٹ لیک کے سیکٹر فار میں کرائے کے مکان کی تلاش میں ہیں. وہ جہاں بھی جارہے ہیں اور جس مکان مالک سے ملاقات کررہے ہیں انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے. مکان خالی رہنے کے باوجود انہیں مکان دینے سے انکار کردیا جاتا ہے.



اس ضمن میں ڈاکٹر کبیر الحق کا کہنا ہے کہ ان کے خیال سے دو وجہ ہوسکتی ہے. ایک مسلم اور دوسری وجہ ڈاکٹر ہونا. کورونا کے منحوس دور میں اسی دو وجہوں سے مکان ملنا مشکل ہوگیا ہے.

انہوں نے کہا کہ مکان مالک نام اور پیشے کے بارے میں سنتے ہی انکار کردیتے ہیں. اس کے باوجود انہیں کسی سے کوئی شکایت نہیں ہے کیونکہ ترقی یافتہ سماج میں بھی بیداری مہم کی ضرورت پڑتی ہے.

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.