حیدرآباد: مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ میں انتخابات کے پرامن انعقاد کے بعد اب نتائج کا بے صبری سے انتظار کیا جارہا ہے۔ دونوں ریاستوں میں انتخابی نتائج کا اعلان آج 23 نومبر کو کیا جائے گا جب کہ ووٹوں کے گنتی کا عمل صبح 8:00 بجے شروع ہو چکا ہے۔ دوپہر دو بجے سے قبل اکثر حلقوں کے نتائج سامنے آنے کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔
مہاراشٹرا میں ووٹوں کی گنتی سے قبل کانگریس، شیوسینا (یو بی ٹی) این سی پی (ایس پی) اتحاد اور بی جے پی، شیوسینا، این سی پی اتحاد اپنی اپنی کامیابی کا دعویٰ کیا۔ ریاستی بی جے پی کے سربراہ چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ “مہاوتی جادوئی نشان 145 سیٹوں کو عبور کرے گی اور ہمارا اتحاد حکومت بنانے میں کامیاب ہوگا۔ اسی طرح کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا تھا کہ "ریاست میں کانگریس کی قیادت میں ایم وی اے حکومت بنے گی"۔
مہاراشٹر کے 288 حلقوں کے اسمبلی انتخابات بی جے پی کی قیادت والے مہاوتی اتحاد اور اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ مہاراشٹر انتخابات سے متعلق زیادہ تر ایگزٹ پولس نے بی جے پی اتحاد کو زیادہ سیٹیں ملنے کی پیش قیاسی کی ہے جب کہ اپوزیشن اتحاد نے ایگزٹ پولس کے برعکس نتائج کا امکان ظاہر کیا۔ بی جے پی 149 سیٹوں پر، شیوسینا 81 سیٹوں پر اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے 59 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے۔ جب کہ اپوزیشن اتحاد میں کانگریس نے 101، شیوسینا (یو بی ٹی) نے 95 اور این سی پی (ایس پی) نے 86 امیدواروں کو میدان میں اتارا۔ انتخابات میں 9.7 کروڑ سے زیادہ ووٹرز نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا جب کہ 4,136 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ 23 نومبر کو ہوگا۔
جھارکھنڈ میں، جہاں جے ایم ایم کی قیادت والا اتحاد این ڈی اے بلاک سے مقابلہ کر رہا ہے، اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ فیصد 68.45 رہا۔ اکثر ایگزٹ پولز نے بی جے پی کی زیرقیادت اتحاد کے ہیمنت سورین کو ہٹاکر اقتدار میں تبدیلی کی پیش گوئی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مہاراشٹر میں کون جیتے گا مہایوتی یا ایم وی اے، سٹہ بازار نے کر دی بڑی پیشین گوئی
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے لئے دو مرحلوں میں پولنگ فیصد 66.65 رہا۔ انتخابات میں حصہ لے رہے کلیدی امیدواروں میں جے ایم ایم کے موجودہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اور بی جے پی کے رہنما بابولال مرانڈی، چمپائی سورین اور گیتا کوڑا شامل ہیں۔ جھارکھنڈ کے 12 اضلاع میں 14,218 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے جہاں 1.23 کروڑ ووٹر نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔