مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے البیڑیا مشرق سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی ادریس علی نے کہا کہ پارٹی کے نام سے رہنماوں کی شناخت ہوتی ہے۔ رہنماوں کے ناموں سے پارٹی نہیں ہے۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کئی ایسے واقعے رونما ہوئے جس پر بے حد افسوس ہوتا ہے۔ ادریس علی نے کہا کہ پارٹی مخالف بیان بازی کرنے والے رہنماوں کی کبھی بھی حمایت نہیں کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سو باتوں کی ایک بات پارٹی سے ہم ہیں ہم سے پارٹی نہیں ہے۔ پارٹی کی وجہ سے لوگوں کی پہچان ہوتی ہے۔ اس بات کا ہمیشہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کے مطابق پارٹی بہت بڑی چیز ہوتی ہے۔ اس میں سینکڑوں لوگ رہتے ہیں۔ ظاہر سی بات ہے تمام لوگ ہم خیال نہیں ہو سکتے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ گھر کی چار دیواری میں ہونے والی باتوں کو عوامی جلسے میں کہی جائے۔ اس طرح کی حرکت کرنے والے پارٹی کے لئے کم اپنے لئے زیادہ فائدہ ڈھونڈتے ہیں۔
رکن اسمبلی ادریس علی کا کہنا ہے کہ ممتابنرجی اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر ترنمول کانگریس تشکیل دی تھی۔ اس وقت سے لے کر آج تک انہوں نے اپنی پارٹی کو عام لوگوں کے دلوں میں بسانے کے لئے غیر معمولی محنت کی ہے۔ لیکن چند لوگ مطلب پرستی اور مفاد پرستی کے لئے ترنمول کانگریس کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں ایسا ہونے نہیں دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کوچ بہار جنوب سے رکن اسمبلی مہیر گوسوامی نے ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے سے قبل پارٹی مخالف بیانات سوشل میڈیاپر شئیر کئے تھے۔ رکن اسمبلی مہیر گوسوامی کے بعد شھندو ادھیکاری نے وزارت سے استعفی دینے سے پہلے پارٹی مخالف باتیں کہی تھی۔