مغربی بنگال میں تقریباً 4 ماہ بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات کےلیے سیاسی سرگرمیوں میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت دیگر سیاسی جماعتیں ووٹرز کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن ترنمول کانگریس میں کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔
پارٹی کے اعلیٰ رہنماؤں کا روٹھنے اور منانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس میں اتھل پتھل جاری ہے۔ حکمراں جماعت کے سامنے اب ابو طاہر خان اور سابق وزیر ہمایوں کبیر کے درمیان جھگڑے کو سلجھانے کا چیلنج ہے۔
ہمایوں کبیر نے کہا کہ ’میں نے ممتا بنرجی کو دیکھ کر پارٹی میں شامل ہوا تھا اور ان کی قیادت میں کام کرتا رہوں گا۔ وہیں ضلع ترنمول کانگریس کے صدر ابو طاہر خان نے بیان دیا کہ ’مجھے پارٹی میں نظر انداز کیا جارہا ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ بھی جاری ہے جو پارٹی کےلیے سردرد بنا ہوا ہے۔ گزشتہ پانچ ماہ سے سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے والے ہمایوںن کبیر نے کہا کہ ’میں ترنمول کانگریس کا ایک رکن ہوں اور مجھے پارٹی سے کوئی نہیں نکال سکتا‘۔ پارٹی قیادت اس مسئلہ کو سلجھانے کی کوششوں میں مصروف ہے اور امید کی جارہی ہے کہ اس سلسلہ میں بہت جلد کوئی مثبت نتیجہ نکل سکتا ہے۔
وہیں ابو طاہر خان نے کہا کہ ’میرا، ہمایوں کبیر سے کوئی جھگڑا نہیں ہے اور سابق وزیر کو پارٹی اصولوں کے مطابق ہی کام کرنا چاہئے‘۔