وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر کی جانب سے نہرو گاندھی خاندان کے نام پر بنائے گئےٹرسٹ اور فنڈز کے بارے میں اٹھائے گئے سوالات پر لوک سبھا میں سخت اعتراض ظاہر کیا ۔
جب کہ وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے ٹھاکر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس رہنما ان کے سوالوں کے جواب نہیں دیتے ہیں تو پارٹی کو حکومت سے سوالات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
ٹیکسیشن اور دیگر قوانین(کچھ دفعات میں آسانیاں اور ترمیم) بل۔ 2020 کو ایوان میں پیش کرتے ہوئے گاندھی-نہرو خاندان پر ٹھاکر کے تبصرہ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کانگریس پارٹی ممبران نے ایوان میں کافی ہنگامہ کیا۔
اس وجہ سے پہلے تین گھنٹوں تک ایوان میں کوئی بحث نہیں ہو سکی۔
اس کے بعد ٹھاکر نے کہا کہ اگر ان کی بات سے 'کسی کو تکلیف ہوئی ہے تو انہیں اس پر افسوس'لیکن ان کا مقصد کسی کو تکلیف پہنچانا نہیں تھا۔
اس بل پر بحث کے دوران آج انہوں نے مداخلت کرتے ہوئے گاندھی- نہرو خاندان کے نام پر بنائے گئے ٹرسٹ اور فاؤنڈیشنز کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔
اس پر اعتراض کرتے ہوئے کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ کسی پر بھی الزامات لگانے کے لئے نوٹس دینا پڑتا ہے۔
نیز کانگریس صدر سونیا گاندھی اس وقت ایوان میں نہیں ہیں اور اپنا دفاع نہیں کرسکتی ہیں، اس لئے ان کے خلاف الزامات عائد نہیں کیے جاسکتے۔
انہوں نے اسپیکر سے کہا کہ اگر آپ کی موجودگی میں اس طرح کی باتیں کرتے رہے اور آپ اس طرح ایوان چلانا چاہتے ہیں تو ہمیں ایوان چھوڑنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں:بھارت نے نیپال کو دو جدید ٹرینیں سونپی
ٹھاکر کے بارے میں ان کے ایک تبصرے پر برسراقتدار جماعت کے ممبروں نے سخت اعتراض کیا تھا جس میں بعد میں ترمیم کری گئی۔
سیتارمن نے بل پر بحث کے جواب میں کہا کہ ٹھاکر اس سے پہلے چار بار ایوان کی ممبر رہ چکے ہیں۔
وہ تجربہ کار سیاستداں ہیں اور ان کے بارے میں اس طرح کے تبصرے حذب مخالف رہنما کو زیب نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا ’’اگر آپ انوراگ ٹھاکر کے سوالوں کے جواب نہیں دیتے تو پھر آپ کو سوال پوچھنے کا حق نہیں ہے‘‘۔