شمالی24 پرگنہ:مغربی بنگال کے شمالی24 پرگنہ ضلع کے دتہ پوکھر میں گزشتہ ایک غیر قانونی پٹاخے کے کارخانے میں ہوئے دھماکے میں سات لوگوں کی موت کے معاملے کی جانچ این آئی اے کے حوالے کردیا گیا ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ بھاسکر مکھوپادھیائے نے پیر کو کہاکہ ’’گزشتہ ڈھائی سے تین مہینوں میں اس علاقے میں کئی تلاشی مہم چلا کر بہت سارے کارخانے کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
اتوار کی صبح براسات سے متصل دتہ پوکھر میں ایک پٹاخہ فیکٹری میں دھماکہ ہوا۔ اس واقعے میں پیر تک 9افراد ہلاک ہو گئے ۔ گورنر سی وی آنند بوس نے اتوار کی رات موقع کا دورہ کیا۔ گورنر بوس نے دھماکے کو خوفناک اور محض حادثہ نہیں قرار دیا۔ دوسری طرف اتوار کی شام وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاستی پولیس کے ڈی جی اور کلکتہ کے میئر کو کالی گھاٹ کی رہائش گاہ پر طلب کیا۔ انہوں نے ریاستی پولیس کے ڈی جی منوج مالویہ اور کلکتہ پولیس کمشنر ونیت گوئل کے ساتھ شام 6 بجے سے طویل میٹنگ کی۔
پولیس ذرائع کے مطابق ممتا بنرجی نے اس میٹنگ میں دونوں پولیس سربراہوں کو ضروری ہدایات دی ہیں۔ممتا بنرجی نے دھماکہ پر ناراضگی ظاہر کی ہے ۔اس واقعے میں کرامت علی کے ساتھی شفیق علی عرف محفوظ الاسلام کو اتوار کی دیر رات نیل گنج علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ پیر کو موقع پر علاقے کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں چار افراد کے نام شامل ہیں۔ ان میں کرامت علی، ربیع الاعلی، شمس العلی کی موت ہوگئی ہے۔ ہمیں ایک اور شخص رمضان علی کی تلاش ہے۔ وہ ISF کا بلاک لیول لیڈر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Blast in Factory مغربی بنگال: پٹاخے کی فیکٹری میں دھماکے کے سبب سات افراد ہلاک
تاہم یہ رپورٹ لکھے جانے تک، پولیس کے بیان کی بنیاد پر آئی ایس ایف کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ دوسری طرف، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) پیر کو جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ دو اہلکاروں نے دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا۔ بی جے پی نے اس واقعہ کی این آئی اے سے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی ایس ایف نے بھی یہی دعویٰ کیا ہے۔ تاہم مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ابھی تک کوئی رہنما خطوط جاری نہیں کیے گئے ہیں۔
یواین آئی